پاکستان نے کشمیریوں کو حقِ استصواب رائے دہی دلانے کا عہد کر رکھا ہے، رکن پنجاب اسمبلیمسلم لیگ ن آزاد علی تبسم کا بیان

بدھ 30 نومبر 2016 18:32

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 30 نومبر2016ء) مسلم لیگ ن کے رکن پنجاب اسمبلی آزاد علی تبسم نے کہا ہے کہ اہل ِکشمیر کے ساتھ پاکستان کے تاریخی ، جغرافیائی، مذہبی، تہذیبی، ثقافتی اور معاشی رشتوں کی تاریخ بہت پُرانی ہے ۔ پاکستان نے کشمیریوں کے حقِ استصواب رائے کے لیے ہر ممکن اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت کا عہد کر رکھاہے۔

بدھ کے روز ایک بیان میں انھوں نے کہا کہ ہم نے ماضی میں بھی اپنا یہ عہد نبھایا، آج بھی اُس عہد کی پاسداری کر رہے ہیں اور آئندہ بھی اپنا یہ عہد نبھائیں گے۔ ہمارے لیے یہ محض مظلوم کشمیریوں کی حمایت ہی کا نہیں، انسانی حقوق کی سنگین پامالی، عالمی اداروں کی توہین اور امن عالم کو درپیش خطرات کا معاملہ بھی ہے۔ اگر اقوام متحدہ کے فیصلوں کو پائوں تلے روندنے ، عالمی رائے عامہ کو ٹھکرانے اور طاقت کے زور پر انسانوں کو غلام بنانے کی روایت چل نکلی تو اپنے آپ کو مہذب کہلانے والی دنیا ہزاروں سال پیچھے چلی جائے گی اور تہذیب کا سارا سفر برباد ہو کر رہ جائے گا۔

(جاری ہے)

بھارت کے راہنما کئی سالوں تک دنیا کو یقین دلاتے رہے کہ وہ ہر حال میں قراردادوں پر عمل کریں گے اور کشمیریوں کو اپنی رائے کے اظہار کا موقع دیں گے۔ اب اس عہد کو بُھلا دیا گیا ہے۔ کشمیر کو بھارت کا حصہ قرار دے کر اقوام متحدہ ہی نہیں پوری عالمی برادری کا مذاق اڑایا جا رہا ہے۔ ہم نے ہر ممکن کوشش کی کہ بھارت مذاکرات کی میز پر آئے۔ بار بار بات چیت کی خواہش کا اظہار کیا۔

لیکن بھارت کے منفی روّیے نے ہماری ان کوششوں کو آگے نہیں بڑھنے دیا۔ بار بار بات چیت کا سلسلہ ٹوٹتا رہا۔ بار بار مذاکرات کی راہ میں رکاوٹیں ڈالی جاتی رہیں اور بار بار پُر امن حل کی حوصلہ شکنی کی جاتی رہی۔ یہی وجہ ہے کہ آج نہ صرف جنوبی ایشیاء کا امن خطرے سے دوچار ہے بلکہ دنیا بھی اس معاملے کی تپش محسوس کرنے لگی ہے۔

متعلقہ عنوان :