طبقاتی نظام تعلیم نے نونہالوں کی صلاحیتوں کو دبا دیاہے،مفتی محمدنعیم

عصری اداروں میں دینی تعلیم اور دینی اداروں میں عصری تعلیم کا انتظام ضروری ہے وطن عزیز کے بچوں میں صلاحیتوں کی کمی نہیں ، البشریٰ نیٹ ورک تحت تقریری مقابلے سے خطاب

منگل 29 نومبر 2016 21:36

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 نومبر2016ء) وطن عزیز کے بچوں میں صلاحیتوں کی کمی نہیں ، اچھی تعلیم کے ساتھ اچھی تربیت بھی ضروری ہے ، طبقاتی نظام تعلیم نے ہمارے نونہالوں کی صلاحیتوں کو دبا دیاہے ،ہمیں اپنی نسلوں کی خوشحالی اور ترقی یافتہ بنانے کیلئے تعلیمی نظام کو بہتر بنانا ہوگا، عصری اداروں میں دینی تعلیم اور دینی اداروں میں عصری تعلیم کا انتظام ضروری ہے، البشریٰ کا شعور آگہی پروگرام بچوں کی صلاحیتوں میں نکھار پیدا کرنے میں سنگ میل ثابت ہوگا۔

ان خیالات کا اظہار جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمدنعیم ، پاکستان امن کونسل کے طارق مدنی ، رضوان زیدی ،ڈاکٹر انشال جاویدودیگر نے معروف فلاحی ادارہ البشریٰ ویلفیئر کی جانب سے آرٹس کونسل کراچی میںمنعقدہ تقریری مقابلے کا انعقاد کے موقع پر کیا تقریب میں کثیر تعداد استاذہ، اسکولز کے طلبہ وطالبات اور مختلف شبہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات نے شرکت کی مقابلے میں اول دو م سوئم آنے والے طلبہ وطالبات کو البشری کی جانب سے خصوصی انعامات اور اسناد تقسیم کی گئیں ، منصفین کے فرائض معروف مقرر رضوان زیدی ، آغا شیرازی ، ڈاکٹر ام فروہ نے انجام دیئے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے معروف مذہبی اسکالر جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمدنعیم نے کہاکہ البشریٰ نیٹ ورک کی جانب سے اس تقریری مقابلے میں طلبہ وطالبات کو سنا دل کو بہت خوشی محسوس ہوئی اور البشریٰ کی انتظامیہ مبارکباد کے مستحق ہیں انہوں نے شہر بھر کے مختلف اسکولوں سے طلبہ وطالبات کو جمع کرکے مقابلے کا انعقاد کیا امید کرتے ہیں مستقبل میںمقابلہ مدارس اور اسکولز کے طلبہ میں کرائیں گے تاکہ عصری اور دینی اداروں کے درمیان جو کچھ کچھ دوریاں ہیں وہ ختم ہوسکیں ، انہو نے کہاکہ وطن عزیز کے بچوں میں ٹیلنٹ کی کوئی بھی کمی نہیں بس ہمیں تعلیم وترتیب کا بہتر انتظام کرنے کی ضرورت ہے ۔

انہوںنے کہاکہ بدقسمتی سے طبقاتی نظام تعلیم نے ہمارے بچوں کی صلاحیتوں کو گرہن لگادیا ہے بہت سے طلبہ وطالبات میں ٹینلنٹ موجود ہوتاہے لیکن کوئی ایسا فورم نہیں ملتا جس کے ذریعے وہ آگے جاکر اپنے ٹینلٹ کا مظاہرہ کریں ، غریب کا اسکول الگ ہے اور امیر کا اسکول الگ کام کررہاہے ، ہمیں اپنی نسلوں کو خوشحال اور ترقی یافتہ بنانے کیلئے تعلیمی نظام کو بہتر بنانا ہوگا، عصری اداروں میں دینی تعلیم کا انتظام کرنا ہوگا اور دینی اداروں میں عصری تعلیم پڑھانی ہوگی ، انہوںنے کہاکہ میں نے اپنی جامعہ بنوریہ عالمیہ میں عصری اور دینی تعلیم کا انتظام شروع سے ایک ساتھ کیاہے تاکہ کوئی بچہ جامعہ سے فارغ ہوتووہ دین ودنیا کے دیگر شعبوں میں کام کرسکیں ۔

اس موقع پر پاکستان امن کونسل کے علامہ طارق مدنی کا کہناتھاکہ البشریٰ نے شعور آگہی پروگرام کے تحت تقریری مقابلہ ایک اچھی کاوش ہے اس کا سلسلہ ہمیشہ جاری رہنا چاہیے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے معروف مقرر اور صحافی رضوان زیدی نے کہاکہ البشریٰ کی کوششیں قابل تحسین ہیں بالخصوص انہوں نے اسے طلبہ کو اسٹیج میں لایا جو قابل تحسین اقدام ہیں۔ تقریب کے آخر میں البشریٰ نیٹ ورک کے چیئرمین شیخ غلام رسول نے تمام مہمانوں او ر مقابلے میں شریک تمام مقابلے میں شریک طلبہ اور ان کی اسکول انتظامیہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اس عزم کا اظہا ر کیاکہ آیندہ انشاء اللہ اس طرح کے مقابلوں کا انعقاد صوبائی سطحی پر کرائے جائیں گے ۔

متعلقہ عنوان :