لاہور، مختلف سرکاری ہسپتالوں کے ینگ ڈاکٹر اپنے مطالبات کی حمایت میں ایک مرتبہ پھر سراپا احتجاج

شہر کے مختلف مقامات پر احتجاجی مظاہروں میں دھرنوں کی وجہ سے شہر بھر کی ٹریفک بری طرح درہم برہم ہوگئی، شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا

منگل 29 نومبر 2016 18:29

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 نومبر2016ء) صوبائی دارالحکومت لاہور میں واقعہ مختلف سرکاری ہسپتالوں کے ینگ ڈاکٹروں نے اپنے مطالبات کی حمایت میں ایک مرتبہ پھر سراپا احتجاج بن گئے۔ ینگ ڈاکٹروں کے شہر کے مختلف مقامات پر احتجاجی مظاہروں میں دھرنوں کی وجہ سے شہر بھر کی ٹریفک بری طرح درہم برہم ہوگئی۔ جس سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

احتجاج میں شامل ینگ ڈاکٹروں کا تعلق جنرل ہسپتال، لیڈی ولنگڈن ہسپتال، چلڈرن ہسپتال، جناح ہسپتال، سروسز ہسپتال اور پنجاب ڈینٹیل کالج ہسپتال سے تھا۔ ان کا مطالبہ تھا کہ وہ پنجاب ریزیڈنسی پروگرام کو مسترد کرتے ہیں۔ ریذیڈنسی حکومتی پالیسی کو تسلیم نہیں کرتے انکا یہ بھی مطالبہ تھا کہ ایڈہاک ڈاکٹروں کو منتقل کیا جائے ۔

(جاری ہے)

ڈینٹل ہسپتال کے برطرف ڈاکٹروں کو بحال کیا جائے۔

انکا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ گزشتہ ایک ہفتے سے بازوں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر خاموش احتجاج کررہے تھے لیکن حکومت نے خاموش احتجاج کا کوئی نوٹس نہ لیا جس کی وجہ سے انہیں سڑکوں پر آنا پڑا۔ ینگ ڈاکٹروں کے احجتاج اور دھرنے کی وجہ سے راوی روڈ فیروز پوروڈ، جیل روڈ، لنک نہر روڈ پر ٹریفک جام رہی جبکہ ان ہسپتالوں میں ماسوائے ایمرجنسی کے باقی وارڈوں میں کام ٹھپ ہوگیا ڈاکٹروں نے اعلان کیا کہ اگر ان کے مطالبات تسلیم نہ کیے گزئے تو وہ اپنا احتجاج جاری رکھ سکتے ہیں۔ جس کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی۔(اے ملک)