عوام کو روٹی چاہیے زر مبادلہ کے ذخائر نہیں‘ خرم نواز گنڈاپور

حکمرانوں کی معاشی پالیسیوں سے غربت اور خودکشیاں بڑھ رہی ہیں‘ سیکرٹری جنرل پاکستان عوامی تحریک

پیر 28 نومبر 2016 22:57

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 نومبر2016ء) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور نے کہا ہے پٹرول کی قیمتیں کم ہوئیں مگر مہنگائی کم نہ ہوئی،بے روزگاری سے تنگ عوام فاقے کر رہے ہیں، حکومتی وزراء قوم سے مسلسل جھوٹ بول رہے ہیں کہ ملکی معیشت بہتر ہورہی ہے ، حکومت جھوٹے دعوے کر رہی ہے کہ مہنگائی پر قابو پا لیا گیا ہے ، زر مبادلہ کے ذخائر اور روٹی کی قیمتوں میں ایک ساتھ اضافہ ہو رہا ہے،غریب کو روٹی چاہیے زرمبادلہ کے ذخائر یا سٹاک مارکیٹ کے انڈیکس میں اضافہ نہیں ۔

اگر یہ پانامہ کے چور اور انکی پالیسیاں مزید کچھ عرصہ مسلط رہیں تو خود کشیاں بڑھ جائیں گی ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکزی سیکرٹری سیکرٹریٹ ماڈل ٹائون میں پنجاب بھر سے آئے عوامی تاجر اتحاد کے راہنمائوں سے گفتگو کر تے ہوئے کیا، تاجر راہنمائوں میں حاجی محمد اسحاق،الطاف رنداھاوا، شمیم نمبر دار، حافظ غلام فرید، منصور بلال، حاجی افضل ، حاجی عبد الخالق، محبوب احمد،حفیظ الرحمن خان، شیخ عامر رفیع ، شیخ آفتا ب و دیگر موجود تھے، خرم نواز گنڈا پورنے کہا کہ حکمرانوں نے اپنے دور اقتدار میں صرف اپنی تنخواہوں ، مراعات اور عیاشیوںکے سامان میں اضافہ کیا ہے ، عوام کے لیے حکمرانوں کے پاس کوئی ریلیف نہیں ہے ، محض جھوٹے اور بے بنیاد دعوں سے حکومت چلائی جا رہی ہے، انہوں نے کہا کہ بجلی بحران پر قابو پانے کے دعوے بھی ہمیشہ جھوٹے اور خیالی ثابت ہوئے ہیں، توانائی بحران اسی طرح برقرار ہے ، تاجروں کے کاروبار تباہ ہو چکے ہیں، فیکٹریوں کو تالے لگ رہے ہیں،لاکھوں مزدور بے روزگار ہو چکے ہیں، اورنج لائن منصوبے کے نام پر تاجروں کا معاشی قتل کیا جارہا ہے ، ظالم حکمرانوں نے اب گیس کے بحران کا بھی اعلان کر دیا ہے ، جو مزید لاکھوں لوگوں کو بے روزگار کر دے گا، سٹیٹ بینک مانیٹری پالیسی میں مہنگائی کے دو گنا ہو نے کی تصدیق حکمرانوں کی ناقص اور عوام دشمن پالیسیوں پر مہر تصدیق ہے ، قاتل اور کرپٹ حکمرانوں کو ملک بچانے کی کوئی فکر نہیں ،بلکہ وہ اپنا اقتدار بچانے اور خاندانی مفاد کے تحفظ کے لیے فکر مند ہیں، انہوں نے کہا کہ حکمران ملک چلانے اور اپنے ماہانہ اخراجات پورے کر نے کے لیے ملکی وسائل کو نظر انداز کر کے عالمی مالیاتی اداروں کی پالیسیوں پر گامزن ہیں، ملک اس حد تک قرضوں میں جکڑا جا چکا ہے کہ پیدا ہونے والا ہر بچہ آنکھ کھولتے ہی لاکھوں کا مقروض ہو جاتا ہے ، انہوں نے کہا کہ عوام بنیادی ضرورتوں کو ترس رہے ہیں جبکہ مہنگائی کا نشتر انہیں روز چھلنی کر رہا ہے ۔