سکولوں کی عمارتوں کی دوبارہ تعمیر پر 12ارب سے زائد رقم خرچ کی جا رہی ہے ، ڈی سی او

پیر 28 نومبر 2016 22:48

ڈی جی خان۔28 نومبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 نومبر2016ء)ضلع ڈیرہ غازیخان کے تعلیمی ادارو ں میں بنیادی سہولیات کی فراہمی اور خطرناک قرار دیئے جانے والے سکولوں کی عمارتوں کی دوبارہ تعمیر کے 709منصوبوں پر 12ارب 28کروڑ روپے سے زائد رقم خرچ کی جا رہی ہے ‘ دو سال کے دوران 355منصوبوں کو مکمل کر لیاگیا ہے۔ ڈی سی او ندیم الرحمن نے ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل میں غیر ضروری تاخیر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے رپورٹ طلب کر لی ہے او رافسران کو فیلڈ میں رہ کر منصوبوں کی رفتار تیز تر کرنے کی ہدایات جاری کر دیں۔

انہوںنے یہ ہدایات گزشتہ روز منعقد کیے گئے اجلاس میں تاخیر کا شکار منصوبوں کا جائزہ لیتے ہو ئے جاری کیں۔ا جلاس کو بتایاگیاکہ اے ڈی پی 2015-16کے تحت خطرناک قرار دی جانے والے 170سکولوں کی از سر نو تعمیر کے منصوبوں میں سے 144مکمل کر لیے گئے ہیں‘ منصوبے پر 40کروڑ 67لاکھ 74ہزار روپے خرچ کیے جا رہے ہیں اسی طرح موجودہ مالی سال کے دوران 102سکولوں کی دوبارہ تعمیر کیلئے 38کروڑ 45لاکھ 30ہزار روپے کا تخمینہ لگایاگیاہے اورمنصوبوں پر کام شروع ہے۔

(جاری ہے)

مالی سال 2015-16کے تحت ضلع ڈیرہ غازیخان کے تعلیمی اداروں میں بجلی ، پانی ، چار دیواری ، بیت الخلاء او ر دیگر بنیادی سہولیات کی فراہمی کے 235منصوبوں میں سے 211مکمل کر لیے گئے ہیں اور منصوبے پر 22کروڑ 90لاکھ روپے خرچ کیے جائیں گی․ اسی طرح مالی سال 2016-17کے تحت 202سکولوں میں غیر موجود سہولیات کی فراہمی کے منصوبے پر 20کروڑ 77لاکھ 51ہزار روپے کا تخمینہ لگایاگیاہی․ اجلاس میں ای ڈی اوفنانس سرفراز مگسی ، ای ڈی او ایجوکیشن ارشاد احمد تارڑ ، ای ڈی او ورکس اینڈ سروسز ممتاز کلاسرا ، ڈسٹرکٹ آفیسر پلاننگ سہیل روف ، ڈی او روڈز وقار احمد سمیت دیگر متعلقہ افسران موجود تھے۔