کل تک کراچی میں قتل و غارت کرنیوالے آج پناہ کی تلاش میں ہیں ،شاہ محمود قریشی

کرپٹ نظام اور (ن) لیگ کیخلاف ہمارا ہلہ گلہ جاری رہے گا،پاناما لیکس کیس میں بابر اعوان ہماری نمائندگی نہیں کررہے 13کا ہمارا پہلا الیکشن تھا ،ہم اب بھی طفل مکتب ہیں، سولو فلائٹ کا طعنہ دینے والے اگر خود فلیٹ ہوجائیں تو ہم کیا کریں،کراچی پریس کلب میں میٹ دی پریس سے خطاب

پیر 28 نومبر 2016 19:50

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 نومبر2016ء) تحریک انصاف کے مرکزی وائس چیئرمین مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ کل تک کراچی میں قتل و غارت کرنے والے آج پناہ کی تلاش میں ہیں ۔2013سے پہلے تحریک انصاف جماعت کی بجائے ایک فین کلب تھا ۔2013کا ہمارا پہلا الیکشن تھا ۔ہم اب بھی طفل مکتب ہیں ۔جو لوگ ہمیں سولو فلائٹ کا طعنہ دیتے ہیں اگر وہ خود فلیٹ ہوجائیں تو ہم کیا کریں ۔

اقلیتوں کے حوالے سے بل کی منظوری سندھ حکومت اور پیپلزپارٹی کا تاریخی کارنامہ ہے ۔عوام کی کچہری یہ فیصلہ دے چکی ہے کہ ’’گلی گلی میں شور ہے ‘‘ اس سے آگے میں کچھ نہیں کہوں گا ۔کرپٹ نظام اور ن لیگ کے خلاف ہمارا ہلہ گلہ جاری رہے گا۔پاناما لیکس کیس میں بابر اعوان ہماری نمائندگی نہیں کررہے ہیں ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوںنے پیر کو کراچی پریس کلب میں میٹ دی پریس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

میٹ دی پریس سے کراچی پریس کلب کے صدر فاضل جمیلی ،سیکرٹری اے ایچ خانزادہ نے بھی خطاب کیا ۔مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کراچی میں ماضی میں حالات بہت خراب رہے ہیں اور جو لوگ قتل و غارت کررہے تھے آج وہ خود پناہ کی تلاش میں ہے اور کئی کئی گروپس میں تقسیم ہیں ۔انہوںنے کہا کہ کراچی میں کچرے کے ڈھیر ،بجلی اور پانی کی قلت نظر آتی ہے اور ہر شخص امن کی تلاش میں ہے ۔

تحریک انصاف سے عوام کی بہت توقعات وابستہ ہیں اور تحریک انصاف کے لیے سندھ کی سرزمین سرخیز ہے ۔بس اب قدم جمانا باقی ہے ۔انہوںنے کہا کہ سندھ اسمبلی میں اقلیتوں کے تحفظ کے حوالے سے پیپلزپارٹی کی حکومت کی جانب سے منظور کیے جانے والا بل ایک تاریخی کارنامہ ہے جس پر ہم اسے خراج تحسین پیش کرتے ہیں ۔مرکز میں ہمیں ایسی کوئی مثال نظر نہیں آتی ہے ۔

انتخابی اصلاحاتی کمیٹی دراصل تحریک انصاف کا عوام کیلئے خصوصی تحفہ ہے جس نے 126دن کا دھرنا دے کر یہ کمیٹی بنوادی ۔انہوںنے کہا کہ ہمارے تین ارکان اس کمیٹی میں ہیں وہ بھرپور انتخابی اصلاحات کیلئے بھرپور کردار ادا کررہے ہیں ۔قانون سازی میں ہمارے ارکان کسی سے پیچھے نہیں لیکن افسوس یہ ہے کہ اکثریتی جماعت اس کا موقع نہیں دے رہی ہے ۔کرپٹ نظام اور ن لیگ کے خلاف ہمارا ہلہ گلہ جاری رہے گا ۔

ذوالفقار علی بھٹو کے بعد عمران خان نے جلسوں کی ایک نئی روایت ڈال دی ہے ۔تحریک انصاف کے وائس چیئرمین نے کہا کہ تحریک انصاف کے سیاسی پیغام کا آغاز خیبرپختونخوا سے ہوا ۔پنجاب ہمارا ایک بڑا مرکز ہے ۔پہلے یہ کہا جاتا تھا کہ پنجاب میں مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی کا مقابلہ ہوتا ہے لیکن اب ہر عام و خاص یہ بات کررہا ہے کہ آئندہ تحریک انصاف اور ن لیگ کا مقابلہ ہوگا ۔

بلوچستان میں ہم متحرک ہورہے ہیں اور سندھ کی سرزمین بھی ہمارے لیے سرخیز ہے تاہم سندھ میں بڑی محنت کی ضرورت ہے ۔ماحول بہتر اور ہموار ہوتا جارہا ہے ۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پڑوسیوں سے تعلقات اچھے ہونے چاہئیں ۔ملک میں اگر وزیر خارجہ ہوتا تو حالات بہت بہتر ہوجاتے یہاں تو ہے ہی نہیں ۔ایران ،افغانستان اور چین سے بہتر تعلقات ہماری ضرورت ہیں اور بھارت سے برابری کی بنیاد پر تعلقات ہونے چاہئیں ۔

مسئلہ کشمیر اس وقت انتہائی اہمیت اختیار کرگیا ہے ۔مقبوضہ کشمیر کے حالات میں پاکستان واضح طور پر کہیں کھڑا نظر نہیں آرہا ہے ۔بھارت ہمارے ساتھ براہ راست یا کسی تیسری پارٹی کے کہنے پر بھی بات کرنے کے لیے تیار نہیں ہے ۔ہم نے افغانستان کے معاملے میں 108ارب ڈالر کی معیشت تباہ کی لیکن اس کے باوجود ہمارے باہمی تعلقات بہتر نہیں ہیں ۔ایران سے معاہدے کے باوجود انرجی نہیں لے رہے ہیں ۔

ملک میں ہونے والے فرقہ وارانہ فسادات سے جو تاثر دیا جاتا ہے وہ سب کے سامنے ہے ۔چین ہمارا اچھا دوست ہے اور ہر لمحہ ہمارے ساتھ ہے ۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اقتصادی راہداری منصوبے کے حوالے سے حکومت پاکستان پر اعتماد نہیں ۔فوج واحد قابل اعتماد ادارہ ہے ۔پاکستان کے حوالے سے متضاد رائے رکھنے میں امریکا کسی سے پیچھے نہیں ہے ۔انہوںنے کہا کہ سعودی عرب ہمارا دیرینہ دوست ہے ۔

یمن کے معاملے پر سردمہری ضرور ہوئی ہے ۔اسی طرح متحدہ عرب امارات میں رہنے والے پاکستانی جانتے ہیں کہ پاکستان کہاں کھڑا ہے ۔مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آج کراچی میں وہ لوگ پناہ مانگتے پھررہے ہیں جو چار حصوں میں بٹ چکے ہیں ۔کہانی نامکمل ہے اور ٹارگٹ کلرز آج بھی موجود ہیں ۔امن و امان بہتر ضرور ہوا ہے لیکن بہترین نہیں ہے ۔کراچی ایک مرتبہ پھر تحریک انصاف کو پکاررہا ہے ۔

تحریک انصاف کے مرکزی وائس چیئرمین نے کہا کہ عمران خان نے کرپشن کے خلاف بھرپور آواز اٹھائی ہے اگر وہ یہ آواز نہ اٹھاتے تو کوئی آواز نہیں اٹھاتا ۔ایک سوال کے جواب میں انہوںنے کہا کہ یہ کہنا درست نہیں ہے کہ سپریم کورٹ سے نواز شریف کے حق میں فیصلہ آیا ہے ۔ہمیں عدالت پر مکمل اعتماد ہے اور جو ثبوت میں نے خود دیکھے ہیں اور قطری شہزادہ نے جو خط لکھا ہے اس کے بعد ہم پر امید ہیں کہ فیصلہ ہمارے حق میں آئے گا ۔

انہوںنے کہا کہ پاناما لیکس کا معاملہ سپریم کورٹ میں ہے ۔اس لیے اس پر مزید کچھ نہیں کہوں گا تاہم یہ ضرور کہنا چاہوں گا کہ ایک کچہری عدالت میں لگی ہے اور ایک کچہری عدالت سے باہر عوام میں لگی ہے ۔عوامی کچہری نے اپنا فیصلہ سنادیا ہے اور آج ملک کے ہر کونے میں ایک ہی نعرہ گونج رہا ہے کہ ’’گلی گلی شور ہے ‘‘ اور اس سے آگے میں کچھ کہنے سے قاصر ہوں ۔

نواز شریف عوام میں اپنا مقدمہ ہار چکے ہیں ۔مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بعض لوگ ہم پر یہ تنقید کرتے ہیں کہ ہم سولو فلائٹ کررہے ہیں لیکن جب فلائٹ والا ہی فلیٹ ہوجائے تو ہم کیا کریں ۔ہم سیاست میں آج بھی خود طفل مکتب سمجھتے ہیں ۔تحریک انصاف ابھی اڑنا سیکھ رہی ہے ۔کوئی ساتھ دے یا نہ دے ہم اپنی فلائٹ جاری رکھیں گے ۔سندھ کی ایک بڑی جماعت کہتی ہے کہ 27دسمبر کے بعد کچھ ہونے والا ہے ۔

اگر 27دسمبر کے بعد بھی معاملات جوں کے توں رہے تو پھر کیا ہوگا ۔پیپلزپارٹی کے رہنما بابر اعوان سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوںنے کہا کہ سپریم کورٹ میں بابر اعوان ہمارے نمائندے نہیں ہیں ان سے رہنمائی اور مشاورت کے حد تک بات ہے ۔ہماری نمائندگی نعیم بخاری کررہے ہیں ۔اسی طرح ہم اعتزاز احسن سے بھی مفید مشورے لیتے ہیں ۔حامدخان سے پارٹی کے کوئی اختلاف نہیں ۔انہوںنے بعض چیزیں سامنے آنے پر پارٹی کے لیے قربانی دی ہے اور پارٹی ان کی قربانی کی قدر کرتی ہے ۔