معاشی ترقی کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے، ملکی تجارتی خسارہ ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا

اتوار 27 نومبر 2016 16:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 نومبر2016ء) معاشی ترقی کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے، ملکی تجارتی خسارہ ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا، مایوس کن کارگردگی کی وجہ سے معروف ریسرچ ہاؤس نے معاشی ترقی کے تخمینے میں نمایاں کمی کردی۔تفصیلات کے مطابق ایک جانب حکومت معاشی ترقی کے دعوے کرتے نہیں تھکتی تو دوسری جانب اسکے اپنے اعداد و شمار کچھ اور ہی کہانی سناتے ہیں۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق رواں سال کے پہلے چار ماہ کے دوران تجارتی خسارہ نو ارب ڈالر سے بھی تجاوز کرگیا، یہ ملکی تاریخ کا ایک ریکارڈ ہے، گزشتہ سال کے مقابلے میں خسارہ اکیس فیصد کی تشویش ناک حد تک بڑھ گیا ہے۔ادارہ برائے شماریات پاکستان (پی بی ایس) کے جاری کردہ اعدادو شمار کے مطابق نئے مالی سال 2016-17کے ابتدائی چار ماہ ( جولائی تا اکتوبر 2016) کے دوران 6 ارب 43کروڑ 20لاکھ ڈالر کی برآمدات کی گئیں جو گزشتہ مالی سا ل 2015-16 کے چار ماہ ( جولائی تا اکتوبر 2015) کی 6 ارب 86کروڑ 50لاکھ ڈالر کی برآمدات کے مقابلے میں 43 کروڑ 30لاکھ ڈالر کم رہیں۔

(جاری ہے)

دوسری جانب معروف ریسرچ ہاوس ٹاپ لائن ریسرچ نے بھی پاکستان کے معاشی ترقی کے تخمینے میں کمی کردی ہے، رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال معاشی ترقی کی رفتار پانچ فیصد رہے گی جبکہ ابتدائی تخمینہ پانچ اعشاریہ سات فیصد تھا۔ادارہ برائے شماریات پاکستان (پی بی ایس) کے جاری کردہ اعدادو شمار کے مطابق نئے مالی سال 2016-17کے ابتدائی چار ماہ ( جولائی تا اکتوبر 2016 ) کے دوران 6 ارب 43کروڑ 20لاکھ ڈالر کی برآمدات کی گئیں جو گزشتہ مالی سا ل 2015-16 کے چار ماہ ( جولائی تا اکتوبر 2015) کی 6 ارب 86کروڑ 50لاکھ ڈالر کی برآمدات کے مقابلے میں 43 کروڑ 30لاکھ ڈالر کم رہیں

متعلقہ عنوان :