گلگت بلتستان میں فائبر آپٹک کا کام مکمل ہورہاہے ، حافظ حفیظ الرحمن

اس وقت ہمارا فائبر آپٹیک بمبئی کے تھرو چل رہاہے، دشمن جب چاہے ہمارے انٹر نیٹ کے رابطے کو ختم کرسکتاہے ،وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان

ہفتہ 26 نومبر 2016 23:40

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 نومبر2016ء) گلگت بلتستان کے وزیر اعلیٰ حافظ حفیظ الرحمن نے کہاہے کہ گلگت بلتستان میں فائبر آبٹیک کا کام مکمل ہورہاہے ، جو پاکستان کیلئے متبادل ہے اس وقت ہمارا فائبر آبٹیک بمبئی کے تھرو چل رہاہے دشمن جب چاہے ہمارے انٹر نیٹ کے رابطے کو ختم کرسکتاہے ۔گلگت بلتستان میں پرامن علاقے ہیں سیاحت کیلئے حکومت جنگی بنیادوں پر کام کررہی ہے ، عطاء آباد کے پانچوں بڑے ٹنل صوبوں کے نام پر منصوب کردیئے ہیں تاکہ سی پیک کے ذریعے جو بھی پاکستان میں آئے وہ پاکستان میں داخلے سے قبل اس کی ثقافتی شناخت سے آگاہ ہو ، سی پیک منصوبے سے صوبوں کے مابین دوریاں ختم ہوں گی ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو کراچی پریس کلب میں میٹ دی پریس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

تقریب سے کراچی پریس کلب کے صدر فاضل جمیلی ، سیکرٹری اے ایچ خانزادہ نے بھی خطاب کیا ۔حافظ حفیظ الرحمن نے کہاکہ اس وقت پاکستان کا بمبئی کے فائبر آبٹیک کا رابطہ ہے اور ہماراد شمن جب چاہیے اس رابطے کو ختم کرکے ہمیں انٹر نیٹ سے محروم کرسکتاہے ،اس کے متبادل کے طور پر چائنا سے گلگت بلتستان تک فائبر آبٹیک کا کام مکمل ہوچکاہے اور جون 2017ء تک راولپنڈی اسلام آباد تک فائبر آبٹیک کی تکمیل ہوگی۔

حافظ حفیظ الرحمن نے کہاکہ گلگت بلتستان میں طبقاتی نظا م نہیں وہاں پر حکمران اور عام آدمی ایک ہی طبقے سے تعلق رکھتے ہیں اس لیے قانون کے نفاذ میں آسانی ہوتی ہے،خطے میں شرح خواندگی بہتر ہے اور ہمارے ہاں معاشی ناہمواریاں بھی نہیں ہیں ، ہم نے گلگت شہر جہاں پر ماضی میں فرقہ وارانہ فسادات ہوتے تھے اس کو سیف سٹی بنایا یہی وجہ ہے کہ جولوگ پہلے ہوٹل توڑ کر مارکیٹیں بنارہے تھے اور اب امن کی وجہ سے سیاحوں کی تعداد میں حددرجہ اضافہ ہورہاہے جس کی وجہ سے ہمیں ہنگامی حالت کا نفاذ کرنا پڑا کیونکہ یہ تعداد 10لاکھ سے زائد تھی جوکہ ہماری توقع سے بڑھ کر تھی، پی ایس ڈی پی میں گلگت بلتستان کیلئے 72ارب روپے رکھے گئے ہیں ، 44ارب روپے کی لاگت سے سکردوگلگت روڈ کی تعمیر ہورہی ہے آیندہ 2سالوں میں گلگت بلتستان میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کا مکمل خاتمہ کریں گے اور عوام کو سستی بجلی فراہم کریںگے ۔

گلگت بلتستان میں سی پیک کے تحت پہلا صنعتی زون قائم کیاجارہاہے ،دیامر بھاشا ڈیم کیلئے 48ہزار ایکڑ زمین کی خریداری مکمل کرلی گئی ہے جس میں 68ارب سے زائد روپے لوگوں کو ادا کردیئے گئے ہیں 10ہزار سے زائد جعلی خسرے تیار کیے گئے تھے جن کو ختم کرکے 10ارب روپے بچائے گئے ۔ ہم گلگت بلتستان میں ای ایکنامک زون قائم کررہے ہیں تاکہ ماحول سے ہمارے گلیشرز کو نقصان نہ پہنچے ،چین کے صوبے سینکیاگ اور گلگت بلتستان کے درمیان بہت جلد اہم معاہدوں پر دستخط ہوں گے ۔

انہوں نے کہاکہ رن آف دی ریور پر 60ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی گنجائش ہے ،وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے کہاہے کہ ہم نے کرپشن کے خاتمے کیلئے ضروری اقدام کے اور جعلی برتی کیے گئے 1400افراد کو نہ صرف نکالا گیا بلکہ ان کے مقدمات نیب میں چل رہے ہیں گریڈ 16سے اوپر کی 1200ملازمتیں دی جارہی ہیں ،خطے میں 500ڈاکٹرز کی ضرورت ہے جب ہم نے حکومت سنبھالی تو اس وقت 160ڈاکٹرز تھے ڈیڑھ سال میں اب یہ تعداد 400سے زائد ہوگئی ہے ،، بلتستان میں پہلی ینورسٹی قائم کردی گئی ہے جبکہ خطے میں پہلا میڈیکل کالج بھی قائم کیاجارہاہے، صحت کارڈ کے ذریعے ہزاروں افراد کو انشورنس کی سہولت دی گئی ہے ، انہوں نے صنعت کاروں کو دعوت دی ہے کہ گلگت بلتستان میں سرمایہ کاری کریں ۔

اوراس کے بعد ہمیں 3Gاور 4Gکی شاید ضرورت ہی نہیں پڑے ، انہوں نے کہاکہ نیشنل ایکشن پلان کے ذریعے امن کو یقینی بنانے کیلئے ہم نے سختی سے اس پر عملدرآمد کیا ہے یہی وجہ ہے کہ اس وقت کئی افراد کیخلاف مقدمات قائم کیے گئے ہیں اور منافرت امیز اور متنازعہ تقاریر کرنے والوں کے بیانات کی ویڈیو ریکارڈنگ کی جارہی ہے اور جس کو بطور قانون شہادت پیش کیاجارہاہے اب تک 9افراد کو اس کے تحت سزا ہوچکی ہے۔ #

متعلقہ عنوان :