پارٹی قیادت اور میئر کراچی کی طرف سے ہدایت ہے کہ شہریوں کی بلاامتیاز خدمت کی جائے ، ڈپٹی میئر کراچی

ہم صرف اپنی پارٹی کے ہی نہیں بلکہ کراچی کے منتخب نمائندے ہیں ، ہمیں اپنے حقوق کے لئے مل کر کام کرنا ہے

ہفتہ 26 نومبر 2016 22:25

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 نومبر2016ء) ڈپٹی میئر کراچی ڈاکٹر ارشد وہرہ نے کہا ہے کہ ہم صرف اپنی پارٹی کے ہی نہیں بلکہ کراچی کے منتخب نمائندے ہیں اور ہمیں پارٹی قیادت اور میئر کراچی کی طرف سے ہدایت ہے کہ شہریوں کی بلاامتیاز خدمت کی جائے اس کا ثبوت یہ ہے کہ حلف اٹھانے کے بعد میں نے پہلا دورہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے اکثریتی علاقے میں کیا ہے ہمیں اپنے حقوق کے لئے مل کر کام کرنا ہے،ان خیالات کا اظہار انہوں نے ضلع غربی بلدیہ ٹائون کی یوسی 33 اور یوسی 36 میں واٹر فلٹر پلانٹ کے افتتاح اور اتحاد کاٹیج انڈسٹریزایسوسی ایشن کے دورے کے موقع پر کیا۔

اس موقع پر رکن قومی اسمبلی خواجہ سہیل منصور، رکن صوبائی اسمبلی یوسف شہوانی، وقار شاہ، چیئرمین یوسی 33 وقار احمد تنولی، چیئرمین یوسی 36 محمد رفیق خان، سٹی کونسل میں ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر اسلم آفریدی، اتحاد کاٹیج انڈسٹریز ایسوسی ایشن کے صدر حاجی صالحین تنولی، نائب صدر سندھ پاکستان مسلم لیگ (ن) علی اکبر گجر ، رضوان میمن بھی ان کے ہمراہ تھے۔

(جاری ہے)

مقامی نمائندوں نے اس دوران اپنے علاقوں میں درپیش مسائل سے ڈپٹی میئر کراچی کو آگاہ کیا جن میں خراب سڑکیں، نکاسی آب کا فقدان، بجلی کی عدم دستیابی،پانی کی کمی،کچرے کے ڈھیر،غیرفعال اسکول اور کھیل کے میدان اور لینڈ لیز کی ریگولرائزیشن سمیت مختلف مسائل شامل تھے جس پر ڈپٹی میئر کراچی ڈاکٹر ارشد وہرہ نے کہا کہ صوبائی حکومت نے ہمارے حق کے مطابق فنڈز جاری نہیں کئے ہیں اور ہمیں ابھی اس کے لئے درخواست، مطالبہ اور اگر ضرورت پڑے تو عدالتوں تک سے رجوع کرنا ہے۔

بلدیہ عظمیٰ کراچی سے اہم ادارے کے ڈی اے ، واٹر بورڈ، سالڈ ویسٹ مینجمنٹ، ماسٹر پلان اور بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی واپس لئے جاچکے ہیں، ایسی صورتحال میں کے ایم سی کیسے موثر طور پر آپ کے جیسے علاقوں میں بنیادی شہری سہولیات مہیا کرسکتی ہے انہوں نے کہا کہ کے ایم سی تقریباً 60 بلین روپے کے ٹیکس وصول کرکے حکومت سندھ کے پاس جمع کراتی ہے لہٰذا کے ایم سی کو ہموار طریقے سے چلانے کے لئے اس کا بڑا حصہ اسے واپس ملنا چاہئے ، سونے پر سہاگہ کراچی پورٹ ٹرسٹ جو ٹیکس جمع کرتا ہے وہ بھی کے ایم سی کو دیا جاتا تھا اور ہمیں دوبارہ اس عمل کو بحال کرانا ہے جس کے لئے ہم مل کر جدوجہد کریں گے۔

ڈپٹی میئر کراچی نے کہا کہ تمام تر مشکلات کے باوجود اگر ہم نے اپنی چار سالہ مدت پوری کی تو انشاء اللہ ہم اس علاقے کے مسائل کو حل کرنے کے لئے ہرممکن کوشش جاری رکھیں گے اور پہلے مرحلے میں یہاں اسکول اور دواخانے کے قیام کو ترجیح دی جائے گی جہاں تک اراضی کی لیز کا تعلق ہے یہ ایک حساس معاملہ ہے اور اسے بھی حل کرلیا جائے گا انہوں نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مسلسل کوششوں کے نتیجے میں قبضہ کی گئی زمینوں سے قبضہ مافیا کو بے دخل کیا جاچکا ہے اور یہ اب آپ کے اپنے مفاد میں ہے کہ انہیں دوبارہ اپنے علاقے میں جڑیں نہ پکڑنے دیںاس کی ذمہ داری آپ میں سے ہر ایک پر عائد ہوتی ہے۔

بعدازاں انہوں نے واٹر فلٹریشن پلانٹ کا افتتاح کیا جس کی تنصیب روٹری کلب کے تعاون سے عمل میں آئی ہے۔ ڈپٹی میئر کراچی کو اس موقع پر بلدیہ اسپورٹس اسٹیڈیم اور بلدیہ پولیس اسٹیشن کا دورہ بھی کرایا جہاں تھانہ انچارج نے انہیں درپیش مسائل سے آگاہ کیا ، ڈپٹی میئر کراچی نے ان سے تحریری طور پر شکایت بھیجوانے اور مسائل جلد از جلد حل کرنے کا یقین دلایا۔

متعلقہ عنوان :