جماعت اسلامی کے تحت منعقدہ سندھ ورکرز کنونشن کی جھلکیاں

ہفتہ 26 نومبر 2016 22:23

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 نومبر2016ء) جماعت اسلامی کے تحت سندھ ورکز کنونشن کے لیے مزار قائد کے پہلو میں واقع باغ جناح کے وسیع و عریض گراؤنڈ میں بڑے پیمانے پر انتظامات کیے گئے ہیں۔*جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کی قیاد ت میں کنونشن کے شرکاء کی میزبانی کرتے ہوئے تمام تیاریاں اور انتظامات کیے ہیں اور ایک ہفتے کی دن رات کی کوششوں کے بعد یہ کنونشن منعقد ہوا ۔

*باغ جناح میں ایک چھوٹی سی عارضی بستی بسائی گئی ہے اور شرکاء کے لیے عارضی رہائش گاہیں ، وضو خانے ، واش روم ،کھانے پینے کے لیے فوڈ کورٹ سمیت دیگر ضروری انتطامات کیے گئے ہیں ۔*ہزاروں مررد ووخواتین کے لیے فراہمی و نکاسی آب کا بھی خصوصی انتظا م کیا گیا ہے ۔*خواتین کے لیے تمام انتظامات علیحدہ سے کیے گئے ہیں ۔

(جاری ہے)

خواتین کے لیے رہائش گاہیں اور اجتماع گاہ بھی علیحدہ بنائی گئی جس میں ان کے لیے بھی تمام ضروری انتظامات کو یقینی بنا یا گیا ہے ۔

*خواتین کے حصے میں بچوں کے لیے گوشہ اطفال کو بھی خوبصورتی سے سجایا گیا ہے ا ور چھوٹے بچوں کی دلچسپی اور کھیل کے لیے اشیا ء رکھی گئی ہیں ۔*مردوں کے لیے گرائونڈ کے وسط میں ایک بڑی اجتماع گاہ بنائی گئی ہے اور کئی کنٹیروں پر مشتمل ایک وسیع اور بلند اسٹیج بنا یا گیا ہے ۔*کنوشن میں کراچی سمیت اندرون سندھ سے ہزاروں مردو خواتین نے شر کت کی ہے اندرون سندھ قافلوں کی آمد کا سلسلہ جمعہ کی شب سے ہی شروع ہو گیا تھا جو ہفتے کے روز بھی جاری رہا *اندرون سندھ سے آنے والوں نے رہائش گاہوں میں اپنا ضروری سامان رکھا اور وہ کنونشن میں شریک ہو ئے ۔

*اندرون سندھ اور کراچی کے مختلف اضلاع سے آنے والوں قافلوں کا باغ جناح میں استقبال کیا جاتا رہا اور استقبالیہ کیمپ میں ان کے لیے خیر مقدمی اعلانات کیے جاتے رہے ۔*کنونشن میں خواتین اور مردوں کے داخلے کے لیے الگ الگ راستے رکھے گئے ہیں اور داخلی دروازوں میں سیکوریٹی کے پیش نظر واک تھرو گیٹ لگائے گئے ہیں جبکہ باغ جناح گرائونڈ میں یوتھ کے سینکڑوں نوجوانوں کی ذمہ داری لگائی گئی ہے جو کے گرائونڈ میں اطراف میں موجود ہیں *ٹریفک کو کنٹرول کر نے اور ٹریفک کی روانی برقرار رکھنے کے لیے بھی خصوصی طور پر انتظامات کیے گئے ہیں اور سینکڑوں نوجوانوں کو اس پر مامور کیا گیا ہے اور اس بات کا پورا انتظام گیا گیا ہے کہ ایم اے جناح روڈ اور شاہراہ قائدین سے گزرنے والے عام افراد کو کوئی زحمت اور پریشانی نہ ہو ۔

*کنونشن کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا اور پہلے سیشن میں پروفیسر نظام الدین میمن نے درس قرآن ،محمد حسین محنتی نے مطالعہ حدیث پیش کیا جبکہ ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی نے افتتاحی خطاب کیا اور حافظ نعیم الرحمن نے شر کاء کو تیار یوں اور انتظامات کے حوالے سے بریف کرتے ہوئے ضروری ہدایات دیں ۔*داخلی دروازے کے ساتھ ہی ایک بڑا استقبالیہ کیمپ لگایا گیا تھا جہاں سے شر کاء کی رجسٹریشن کی جاتی رہی تھی اور شر کاء نے قرطاس بنوائے جن کو وہ اپنے سینوں پر لگائے ہوئے تھے ۔

*کنونشن کی کوریج کے لیے ایک بڑی پریس گیلری بنائی گئی تھی ۔فوٹوگرافروں اور کیمرہ مینوں کے لیے الگ جگہ مختص کی گئی تھی جبکہ اسٹیج کے عقب میں سوشل میڈیا کا ایک بڑا کیمپ اور شبعہ اطلاعات کے لیے بھی کیمپ لگایا گیا تھا جہاں سے خبریں اور ٹکرزکو ای میل اور فیکس کر نے کے تمام انتظامات کیے گئے تھے ۔*میڈیا کے لیے الگ سے پارکنگ بنائی گئی تھی جبکہ کنونشن کے شر کاء کے لیے بھی کار پارکنگ کا بڑے پیمانے پر انتظام کیا گیا تھا *جماعت اسلامی کے رفاعی ادارے الخدمت کے تحت 300بستروں پر مشتمل عارضی ہسپتال بھی ہنگامی طور پر تیار کیا گیا تھا ۔

جس میں 24گھنٹے ماہر ڈاکٹروں کی زیر نگرانی بلڈ پریشر ،شوگر اور دل کے امراض کے ٹیسٹ کا خصوصی انتظام کیا گیا تھا جبکہ ایمرجنسی کی صورتحال کے پیش نظر 20سے زائد ایمبولینسز فوری طور پر تیار کھڑی تھیں جبکہ خواتین کے حصے میں لیڈی ڈاکٹروں پر مشتمل میڈیکل کیمپ بھی قائم کیا گیا تھا *…ہزاروں شر کاء کے پینے کا پانی کے لیے بھی خصوصی طور پر انتظام کیا گیا تھا اور جگہ جگہ فائبر گلاس کی بڑی بڑی ٹینکیاں رکھی گئیں تھیں اور پانی کی ٹینکیوں کے ساتھ ہی پانی پینے کے لیے گلاس بھی بڑی تعداد میں موجود تھے ۔

*کنونشن میں بجلی کا بھی خصوصی اہتمام کیا گیا تھا اور لوڈشیڈنگ کی صورت میں بڑے بڑے جنریٹروں کو اسٹینڈ بائی پر تیار رکھا گیا تھا *کنونشن میں کھانے پینے کی اشیاء ،تازہ جوس ،بن کباب ،حلیم ،چٹ پٹے چھولے چاٹ ،بریانی ،پھل سمیت دیگر مصنوعات کی اشیاء کے اسٹالز بھی لگائے گئے تھے جبکہ جماعت اسلامی سے وابستہ مختلف اداروں ،برادر تنظیموںنے بھی اسٹالز لگائے تھے جن پر ترجمہ و تفاسیر قرآن ،احادیث کی کتب اور دیگر دینی ومذہبی لٹریچر کی کتابیں دستیاب تھیں اور سب سے زیادہ رش ان ہی اسٹالوں پر دیکھنے میں آیا * کنونشن میں ضعیف العمر کارکنان اور ارکان کی بھی بڑی تعداد شریک تھی اور بعض وھیل چیئر کے ذریعے شر کت کے لیے آٓئے تھے ۔

*کنونشن میں 80سالہ بزرگوں سمیت شیر خوار بچوں نے بھی شر کت کی ۔ *کنونشن کے داخلی دروازے پر ایک بہت بڑا آرائشی دروازہ بنایا گیا تھا جن پر جلی حروف میں لکھا تھا ’’خوش آمدید ۔پلی کرے آیا‘‘ *کنونشن کے اندر اور اطراف میں ہزاروں کی تعداد میں جماعت اسلامی کے جھنڈے اور قومی پرچم لگائے گئے تھے ۔ *شر کاء کی سہولت اور رہنمائی کے لیے نمائش چورنگی پر مزار قائد پر بھی ایک کیمپ لگایا گیا تھا جبکہ نمائش چورنگی کو بھی قومی پرچموں اور جماعت اسلامی کے جھنڈوں سے سجایا گیا ہے ۔

*نماز عصر کی ادائیگی کے فوراً بعد انٹرنیشنل سیشن کا آغاز ہوا جس کی صدارت سابق امیر جماعت اسلامی پاکستان سید منور حسن نے کی۔ بین الاقوامی سیشن میں فلسطین سے حماس کے سربراہ خالد مشعل ،ترکی کی حکمران پارٹی کے رہنماء برہان قایہ ترک اور بنگلہ دیش جماعت اسلامی کے رہنماء بد الاسلام نے خطاب کیا ۔ شرکاء میں زبردست جوش و خروش اور جذبہ دیکھنے میں آیا اورپرجوش نعرے لگائے گئے ۔*انٹرنیشنل سیشن کے بعد ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی نے تمام مہمانوں کو سندھی اجرک کا تحفہ پیش کیا ۔

متعلقہ عنوان :