سانحہ 12 مئی 2007 کیس کی سماعت ،عدالت کا ایم کیو ایم کے وکلاء پر اظہار برہمی

ایم کیو ایم کا کارکن اور رکشہ ڈرائیور ہوں، ضمانت کے لئے وکیل بھی نہیں کرسکتا ہوں ،ملزم انیس عدالت میں روپڑا سیاسی جماعتیں پہلے اچھے برے کام کراتی ہیں پھر انہیں انکے حال پر چھوڑ دیتی ہیں،انسداد دہشت گردی کی عدالت کے ریمارکس

ہفتہ 26 نومبر 2016 18:57

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 نومبر2016ء) انسداد دہشتگردی کی عدالت نے سانحہ 12 مئی 2007 کیس کی سماعت پر ایم کیو ایم کے وکلا پر برہمی کااظہار کیا ہے عدالت نے ریماکس دیے کہ سیاسی جماعتیں پہلے اچھے برے کام کراتی ہیں پھر انہیں انکے حال پر چھوڑ دیتی ہیں۔ہفتہ کو اسنداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں سانحہ 12 مئی 2007 کیس کی سماعت ہوئی۔

(جاری ہے)

دوران سماعت ملزم انیس نے عدالت کو بتایا کہ میں رکشہ ڈرائیور ہوں، ضمانت کے لئے وکیل بھی نہیں کرسکتا ہوں میرا تعلق ایم کیو ایم سے ہے، پارٹی کے وکلا نے ہماری کوئی مدد نہیں کی ہے۔اس موقع پر ملزم پھوٹ پھوٹ کر رونے لگا ،جس پر عدالت نے ایم کیو ایم کے وکلاء پر شدید اظہار برہمی کرتے ہوئے ریماکس دیے کہ سیاسی جماعتیں پہلے اچھے برے کام کراتی ہیں پھر انہیں انکے حال پر چھوڑ دیتی ہیں۔عدالت نے وکلاء سے استفسار کیا کہ اب تک 7ملزمان کی درخواست ضمانت دائر کیوں نہیں کی گئی ہے۔بعدازاں نے عدالت نے کیس کی سماعت ملتوی کردی ہے۔