صوبائی حکومت کا این ایف سی ایوارڈ کے اجلاس میں شرکت سے بائیکاٹ صوبائی حقوق پر سمجھوتہ ہے ، صوبائی حکومت کا ایک اہم اجلاس میں نہ جانا صوبے کے عوام کیساتھ زیادتی ہے

عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر امیر حیدر خان ہوتی کابیان

ہفتہ 26 نومبر 2016 18:54

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 26 نومبر2016ء) عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر امیر حیدر خان ہوتی نے صوبائی حکومت کا این ایف سی ایوارڈ کے اجلاس میں شرکت سے بائیکاٹ کو صوبائی حقوق پر سمجھوتہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی حکومت کا ایک اہم اجلاس میں نہ جانا صوبے کے عوام کیساتھ زیادتی ہے۔ ہفتہ کو اپنے ایک بیان میں اُنہوں نے کہا کہ اس سے پہلے بھی سی پیک کے حوالوں سے اجلاسوں میں شرکت نہ کرنا اور صوبے کے منصوبے شامل نہ کرنا صوبائی حکومت کی نا اہلی اور عدم دلچسپی کا ثبوت ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ کے اجلاس میں شرکت نہ کرنے سے صوبے کو مزید مالی نقصان کا قومی اندیشہ ہے۔ جس کی تمام تر ذمہ داری صوبائی حکومت پر عائد ہوتی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ صوبے کے حقوق اور مسائل پر حکومت کے تن تنہا نقصانی فیصلوں سے صوبے کے غریب عوام پر اثرات پڑیں گے اور اسی صوبے کے غریب عوام مزید مسائل کی دلدل میں پھنستے چلے جائیں گے۔

(جاری ہے)

اُنہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کو غیر دانشمندانہ فیصلوں سے اجتناب کرنا چاہیے اور صوبے کے آئینی حقوق کے مسئلہ پر ڈٹ جانا چاہیے تاکہ دہشت زدہ صوبے کے مسائل اور مشکلات میں کمی لائی جا سکے۔ اُنہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت اپنی ناکامی ، نا اہلی اور غیر ذمہ داری کا خود ثبوت پیش کر رہی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت ویسے ہی صوبے کے حقوق اور مسائل پر تماشائی کا کردار ادا کر دار ادا کر رہی ہے اور دوسری طرف صوبائی حکومت خود سے جواز بنا کر صوبے کے حقوق سلب کرنے کا راستہ ہموار کر رہی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ میں تاخیر نے صوبے کو نقصان پہنچایا ہے لہٰذا اس ایوارڈ میں مزید تاخیر صوبے کے مفاد کے خلاف ہے۔