اسلام قبول کرنے کی عمر 18سال مقرر کرنا بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے‘ پاکستان علماء کونسل

سندھ حکومت نے اقلیتوں کے نام پر اسلام اور مسلمانوں کے حقوق کو غصب کرنے کی کوشش کی ہے‘ حافظ طاہر محمود اشرفی

ہفتہ 26 نومبر 2016 18:43

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 نومبر2016ء) سندھ حکومت نے اقلیتوں کے نام پر اسلام اور مسلمانوں کے حقوق کو غصب کرنے کی کوشش کی ہے،اسلام جبر کی بناء پر نہیں محبت کی بناء پر پھیلا ہے، اسلام قبول کرنے کی عمر 18سال مقرر کرنا بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ یہ بات پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین اور وفاق المساجد پاکستان کے صدر حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے اپنے ایک بیان میں کہی۔

انہوں نے کہا کہ غیر مسلموں کے حقوق کے معاملہ پر علماء اسلام مسلمانوں نے ہمیشہ آواز بلند کی ہے۔ اندرون سندھ کے بعض علاقوں میں جبری نکاح کو اسلام سے منسوب کرنے والوں کیخلاف بھی پاکستان علماء کونسل اور دیگر جماعتوں نے عملی اقدامات کئے ہیں لیکن اسلام قبول کرنے پر 18سال عمر کی شرط ناقابل قبول ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جبر کی بناء پر مسلمان بنانے کی کوشش کرنے والوں کیخلاف سخت سے سخت قوانین ہونے چاہئیں لیکن اسلام کی حقانیت سے متاثر ہوکر دین اسلام قبول کرنے والوں کیلئے مشکلات پیدا نہیں کی جانی چاہئیں۔

انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کے اس اقدام سے صوبہ میں انتشار پیدا ہوگا اور اقلیتوں کے حقوق کی بات کرنے والوں کی جدوجہد متأثر ہوگی۔ انہوں نے آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سندھ اسمبلی کے اس اقدام پر فوری نظر ثانی کریں تاکہ ملک کے اندر پائی جانے والی تشویش کو ختم کیا جاسکے۔

متعلقہ عنوان :