جنرل زبیرمحمود حیات چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف اور جنرل قمر جاوید باجوہ نئے آرمی چیف مقرر

وزیراعظم کے ترجمان مصدق ملک نے تصدیق کردی، ترقی پر مبارکباد جنرل زبیر حیات کا تعلق آرٹلری سے ، چیف آف جنرل اسٹاف کے طور پر کام کررہے ہیں، تھری اسٹار جنرل کی حیثیت سے ماضی میں اسٹریٹجک پلانز ڈویژن(ایس پی ڈی)کے ڈائریکٹر جنرل رہ چکے ہیں جنرل قمر جاوید باجودہ اس وقت جی ایچ کیو میں انسپکٹرجنرل آف ٹریننگ اینڈ ایویلوئیشن ہیں ،یہ وہی عہدہ ہے جو آرمی چیف بننے سے قبل جنرل راحیل شریف کے پاس تھا ،جنرل قمرجاوید باجوہ آرمی کی سب سے بڑی 10 ویں کور کو کمانڈ کرچکے ہیں ، یہ کنٹرول لائن کے علاقے کی ذمہ داری سنبھالتی ہے جنرل قمرباجوہ اپنے کام سے کام رکھنے والے انتہائی پیشہ ور افسر ہیں،ساتھ ہی بہت نرم دل بھی ہیں ، وہ غیر سیاسی اور انتہائی غیر جانبدار سمجھے جاتے ہیں

ہفتہ 26 نومبر 2016 17:53

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 26 نومبر2016ء) لیفٹیننٹ جنرل زبیرمحمود حیات کو فور سٹار جنرل کے عہدے پر ترقی دے کر چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف جبکہ لیفٹیننٹ جنرل قمر جاوید باجوہ کو ترقی دے کر چیف آف آرمی سٹاف مقرر کردیاگیا ہے، وزیراعظم کے ترجمان مصدق ملک نے تصدیق کردی ۔ تفصیلات کے مطابق ہفتہ کو وزیراعظم نوازشریف نے لیفٹیننٹ جنرل زبیرمحمود حیات کو فور سٹار جنرل کے عہدے پر ترقی دے کر چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف جبکہ لیفٹیننٹ جنرل قمر جاوید باجوہ کو ترقی دے کر چیف آف آرمی سٹاف مقرر کردیا ہے۔

اس حوالے سے وزیراعظم کے ترجمان مصدق ملک نے تصدیق کرتے ہوئے انہیں مبارکباد پیش کی ۔ جنرل زبیر حیات کا تعلق آرٹلری سے ہے اور وہ حاضر سروس چیف آف جنرل اسٹاف ہیں، تھری اسٹار جنرل کی حیثیت سے ماضی میں وہ اسٹریٹجک پلانز ڈویژن(ایس پی ڈی)کے ڈائریکٹر جنرل رہ چکے ہیں جو کہ این سی اے کا سیکرٹریٹ ہے۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ وہ بہاولپور کے کور کمانڈر بھی رہ چکے ہیں ۔

چیئرمین جوانٹ چیفس آف اسٹاف کے عہدے کیلئے انہیں آئیڈیل قرار دیاجارہاتھا۔ جس کے پاس جوہری فورسز اور اثاثوں کا مکمل اختیار ہوتا ہے۔ جب وہ میجر جنرل کے عہدے پر تھے تو جنرل آفیسر کمانڈنگ (جی او سی) سیالکوٹ کے طور پر فرائض انجام دے رہے تھے اور بعد میں اسٹاف ڈیوٹیز(ای ڈی) ڈائریکٹوریٹ کی سربراہی کی ۔لیفٹیننٹ جنرل زبیر حیات کے بارے میں مشہور ہے کہ وہ کام کرنے کے جنونی اور ان کا حافظہ بھی بہت تیز ہے۔

جنرل زبیر سیکنڈ جنریشن آفیسر ہیں اور ان کے والد بھی پاک فوج سے میجر جنرل کے عہدے پر ریٹائرہوئے تھے جبکہ ان کے دو بھائی بھی جنرل ہیں ان میں سے ایک پاکستان آرڈیننس فیکٹریز واہ کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل عمر حیات اور دوسرے انٹر سروس انٹیلی جنس کے ڈی جی اینالسس میجر جنرل احمد محمود حیات ہیں۔ دوسری جانب جنرل قمر جاوید باجوہ کو نیا آرمی چیف مقرر کیاگیا ہے ۔

لیفٹیننٹ جنرل قمر جاوید باجودہ اس وقت جی ایچ کیو میں انسپکٹرجنرل آف ٹریننگ اینڈ ایویلوئیشن ہیں اور یہ وہی عہدہ ہے جو آرمی چیف بننے سے قبل جنرل راحیل شریف کے پاس تھا۔جنرل قمرجاوید باجوہ آرمی کی سب سے بڑی 10 ویں کور کو کمانڈ کرچکے ہیں جو کنٹرول لائن کے علاقے کی ذمہ داری سنبھالتی ہے۔لیفٹیننٹ جنرل قمر جاوید باجوہ کشمیر اور شمالی علاقہ جات میں میں معاملات کو سنبھالنے کا وسیع تجربہ ہے، بطور میجر جنرل انہوں نے فورس کمانڈ ناردرن ایریاز کی سربراہی کی۔

انہوں نے 10 ویں کور میں لیفٹیننٹ کرنل کے عہدے پر بھی بطور جی ایس او بھی خدمات انجام دیے ہیں۔کشمیر اور شمالی علاقوں میں تعیناتی کا وسیع تجربہ رکھنے کے باوجود کہا جاتا ہے کہ جنرل قمر دہشت گردی کو پاکستان کے لیے ہندوستان سے بھی بڑا خطرہ سمجھتے ہیں۔لیفٹیننٹ جنرل قمر کانگو میں اقوام متحدہ کے امن مشن میں بھارتی آرمی چیف جنرل بکرم سنگھ کے ساتھ بطور بریگیڈ کمانڈر کام کرچکے ہیں جو وہاں ڈویژن کمانڈر تھے۔

وہ ماضی میں انفنٹری اسکول کوئٹہ میں کمانڈنٹ بھی رہ چکے ہیں اور ان کے ساتھی کہتے ہیں کہ جنرل قمرباجوہ کو توجہ حاصل کرنے کا شوق نہیں اور وہ اپنے کام سے کام رکھتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق جنرل قمر انتہائی پیشہ ور افسر ہیں،ساتھ ہی بہت نرم دل بھی ہیں اور وہ غیر سیاسی اور انتہائی غیر جانبدار سمجھے جاتے ہیں۔ان کا تعلق انفرنٹری کے بلوچ رجمنٹ سے ہے جہاں سے ماضی میں تین آرمی چیف آئے ہیں اور ان میں جنرل یحییٰ خان، جنرل اسلم بیگ اور جنرل کیانی شامل ہیں۔