قلندر لودھی کا کوہاٹ کے نئے غلہ گودام میں تعمیراتی کام پر عدم اطمینان کا اظہار ،خامیاں فوری طور پر دور کرنے کی ہدایت

ہفتہ 26 نومبر 2016 17:47

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 نومبر2016ء)خیبرپختونخوا کے وزیر خوراک قلندر لودھی نے گزشتہ روز کوہاٹ کے نئے اور پرانے غلہ گوداموں کا تفصیلی دورہ کیا اورگندم کاپرانا اور نیاسٹاک چیک کرنے کرنے کے علاوہ نئی تعمیراتی کام کا بھی معائنہ کیاجس میں نکاسی آب سمیت کئی خامیاں پائی گئیںجنہیں فوری طور پر دور کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے محکمہ خوراک کے حکام سے کہا کہ وہ پائی جانے والی خامیاں دور کئے بغیراسے ہر گزاپنی تحویل میںنہ لیں۔

دریں اثناء وزیر موصوف نے ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر کے نئے تعمیر کردہ دفتر کا بھی معائنہ کیااور اس کے کام کے معیارپر بھی سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے متنبہ کیا کہ کام کے معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا اور اگر کام کامعیار برقرار نہ رکھا گیا تو ذمہ داران کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر سیکرٹری خوراک عصمت اللہ گنڈہ پور ،ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر کوہاٹ،ایکسین سی اینڈ ڈبلیو کوہاٹ،متعلقہ کنٹریکٹر اور محکمے کے دوسرے اہلکار بھی موجود تھے۔

وزیر خوراک نے حکام کوہدایت کی کہ وہ گندم کو ہر قسم کی بیماریوں اور موسمی اثرات سے محفوظ رکھنے کے لئے بروقت فیمیگیشن کریںاور فلور ملز کو اعلیٰ کوالٹی گندم کی فراہمی یقینی بنائیں۔قلندر لودھی نے پرانے گودام میں مخدوش بلاکس گراکر ان کی جگہ نئی تعمیرات کے لئے قابل عمل پلان تیار کرنے کے بھی ہدایت کی۔ اس موقع پر باتیں کرتے ہوئے قلندر لودھی نے کہا کہ آٹے کی قیمتوں میں استحکام رکھنے کے لئے فلور ملز کو باقاعدگی سے گندم کاکوٹہ فراہم کیا جارہا ہے اور اکتوبر تا اپریل کے مہینوں میں فلورملز کا کوٹہ خصوصی طور پر بڑھا دیاجاتا ہے تاکہ صوبے کے عوام کو مقررہ قیمتوں پرآٹے کی بلا تعطل فراہمی یقینی بنائی جاسکے۔

ان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت نے گندم کی خریداری کا ٹارگٹ پورا کرلیاہے اور صوبے کی ضروریات کے مطابق گندم کا مطلوبہ سٹاک موجود ہے۔انہوں نے انکشاف کیا کہ حکومت نے گندم کے معیار پر سمجھوتہ کئے بغیراس کی خریداری میں 6ارب روپے کی بچت کی ہے اور کرپشن اور نااہلی پر محکمے کے درجن سے زیادہ ملازمین کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔