خواتین کے حقوق کے تحفظ اور انہیں با اختیار بنانے کیلئے حکومت نے مثالی اقدامات کئے ہیں ‘ حمیدہ وحید الدین

خواتین پر تشدد کی روک تھام کا عالمی دن منانے کا مقصد ان کے حقوق کا تحفظ ہے ،خواتین پر تشدد سے متعلق سوچ تبدیل کرنے کی ضرورت ہے

ہفتہ 26 نومبر 2016 17:45

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 نومبر2016ء) وزیر برائے ترقی خواتین پنجاب حمیدہ وحیدالدین نے کہاہے کہ حکومت نے خواتین کے حقوق کے تحفظ او ران کے خلاف تشدد کی روک تھام کیلئے موثر اقدامات کئے ہیں۔ وہ یہاں پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف لینگوئج اینڈ کلچرقذافی سٹیڈیم میں محکمہ ترقی خواتین پنجاب کے زیر اہتمام خواتین پر تشدد کے خاتمے کی عالمی مہم کے سلسلے میں سیمینار سے خطاب کررہی تھیں۔

صوبائی سیکرٹری بشری امان نے خطبہ صدارت میں مہم کے اغراض و مقاصد ، اہمیت اور حکومت پنجاب کے خواتین کی ترقی و تحفظ کے اقدامات پر تفصیلی روشنی ڈالی ۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ حکومت پنجاب نے خواتین کو با اختیار بنانے اور ان کے حقوق کے تحفظ کے لئے متعدد عملی اقدامات کئے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس سال کے بجٹ میں خواتین کی فلاح و بہبود کے مختلف منصوبوں کے لئے مجموعی طور پر 9 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں ۔

حمیدہ وحیدالدین نے کہا کہ کوئی بھی معاشرہ خواتین کو با اختیار بنائے بغیر ترقی نہیں کر سکتا۔ انہوں نے خواتین کے تحفظ کے لئے کئے جانے والے حکومتی اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ خواتین کے تحفظ کے لئے ہراسمنٹ ایکٹ نافذ کیا گیا ہے ۔ مظلوم خواتین کی داد رسی کے لئے کرائسز سنٹرز ، شیلٹر ہومز اور ملتان میں داد رسی مراکز قائم کئے گئے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ تمام اضلاع میں خواتین کے قانونی مسائل کے حل کے لئے ترجیحاً 2 خواتین پراسیکیوٹرز کا بطور فوکل پرسنز تقرر کیا گیا ہے ۔ نیز ہر تھانے میں فوری انصاف اور داد رسی کے لئے خواتین کے ہیلپ ڈیسک قائم کئے گئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ خاتون صوبائی محتسب کے تقرر سے خواتین کو ہراساں کئے جانے کے واقعات کی روک تھام میں مدد ملی ہے۔انہوں نے کہا کہ خواتین کو ہراساں کرنے کے خلاف آگاہی مہم تمام اضلاع میں جاری ہے ۔

خواتین پر تیزاب پھینکنے کے کیس انسداد دہشت گردی کی عدالت میں چلائے جاتے ہیں ۔ حمیدہ وحیدالدین نے کہا کہ خواتین کے متعلق منفی اورمتعصبانہ سوچ کی تبدیلی کے لئے نصاب میں نئے موضوعات متعارف کرائے جا رہیں ہیں جن میں خواتین کے روایتی کردار کے علاوہ ان کے حقوق کے متعلق آگاہ کیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ صنفی امتیاز سے متعلق رپورٹ ہر سال مرتب کی جاتی ہے جس سے خواتین کے حقوق کے لئے قانون سازی میں مدد ملتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ خواتین پر تشدد کی روک تھام کے عالمی دن کو منانے کا مقصد خواتین کے حقوق کے تحفظ اور ان پر تشدد کی روک تھام کی کوششوں کو بہتر تر کرنا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ معاشی سرگرمیوں میں خواتین کا کردار نمایاں ہے ۔ ہمیں اس عزم کا اعادہ کرنا ہو گا کہ خواتین اور ان کے حقوق کے تحفظ کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائیں گے۔ خواتین کی ٹاسک فورس کی چیئرپرسن فضہ فرحان ، یو این وویمن کی کنٹری ڈائریکٹر سنگیتا تھاپا اور فریال گوہر نے کہا کہ خواتین کو با اختیار بنانے اور تحفظ فراہم کرنے سے ملکی ترقی کا عمل تیز ت ہو جاتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ خواتین کے خلاف صنفی رویوں میں تبدیلی لا کر ہی ایک مثبت معاشرے کی تشکیل کی جا سکتی ہے ۔ فضہ فرحان نے کہا کہ خواتین پر تشدد کی روک تھام کے لئے پنجاب حکومت نے مثالی اقدامات کئے ہیں ۔ سنگیتا تھاپا نے کہا کہ خواتین پر تشدد سے پورا معاشرہ متاثر ہوتا ہے اس چیلنج سے نمٹنے کے لئے ہمیں مل کر کام کرنا ہو گا ۔ مقررین نے حکومت پنجاب اور محکمہ ترقی خواتین کو خواتین کے حقوق کے تحفظ اور ترقی کے لئے کام پر سراہا ۔