وزیراعظم نے جنرل قمرجاوید باجوہ کوترقی دیکرنیاآرمی چیف مقررکردیا

جبکہ جنرل زبیرحیات کوترقی دیکرچیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی مقررکردیاگیا،جنرل قمرجاوید باجوہ کا تعلق انفنٹری(بلوچ رجمنٹ) سےہے،جنرل قمرجاوید باجوہ نے بطوربریگیڈ کمانڈرکانگو میں اقوام متحدہ کے امن مشن کی کمان بھی کی،جنرل زبیرحیات کا تعلق فوجی گھرانے سے ہے،جنرل زبیرحیات چیف آف جنرل اسٹاف کے عہدے پرفائز تھے۔ذرائع

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 26 نومبر 2016 17:22

وزیراعظم نے جنرل قمرجاوید باجوہ کوترقی دیکرنیاآرمی چیف مقررکردیا

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔26نومبر2016ء) :وزیراعظم نوازشریف نے جنرل قمرجاوید باجوہ کونیاآرمی چیف جبکہ جنرل زبیرحیات چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی مقررکردیا ہے۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم محمدنوازشریف نے لیفٹیننٹ جنرل قمرجاوید باجوہ اورلیفٹیننٹ جنرل زبیرحیات کو جنرل کے عہدے پرترقی دیکرنئی ذمہ داریاں سونپ دی ہیں۔ وزیراعظم نوازشریف سے دونوں ترقی پانے والے افسران نے الگ الگ ملاقات بھی کی۔

جس میں وزیراعظم نے دونوں افسران کونئی ذمہ داریوں پرمبارکباد بھی پیش کی۔ نئے آرمی چیف جنرل قمرجاویدباجوہ 29نومبر2016ء کوپاک فوج کی کمان سنبھالیں گے۔جبکہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف 29نومبرکواپنے عہدے سے سبکدوش ہوجائینگے۔ تفصیلات کے مطابق نئے آرمی چیف قمرجاوید باجوہ پاک فوج کے تعینات کیے جانیوالے 16ویں آرمی چیف ہیں۔

(جاری ہے)

پاک فوج کے نئے آرمی چیف جنرل قمرجاویدباجوہ نے 24اکتوبر1980ء میں بلوچ رجمنٹ میں کمیشن حاصل کیا۔

انفنٹری بلوچ رجمنٹ سے تعلق رکھنے والے جنرل قمرجاویدباجوہ نے ہر ذمہ داری کونہ صرف بخوبی سرانجام دیابلکہ پاک فوج میں ہرمقام پراپنی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کالوہامنوایا۔پاک فوج کے نئے سپہ سالارجنرل قمرجاویدباجوہ نے کینیڈین فورسزکمانڈاینڈسٹاف کالج ٹورنٹو،امریکہ کی نیول پوسٹ گریجوایٹ یونیورسٹی کیلیفورنیااورنیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد سے تعلیم حاصل کیا۔

وزیراعظم نے آرمی چیف قمرجاویدباجوہ کی پیشہ ورانہ مہارت اور قابلیت کومدنظررکھتے ہوئے نیا آرمی چیف مقررکیاہے۔ وزیراعظم نوازشریف کی طرف سے آج 26نومبر2016ء کوپاک فوج کے 16ویں آرمی چیف تعینات کیے جانیوالے جنرل قمرجاویدباجوہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے پرنسپل سٹاف آفیسررہ چکے ہیں۔جنرل قمرجاوید باجوہ پاک فوج کی سب سے بڑی10کورکی کمانڈکرچکے ہیں۔

جنرل قمرجاوید باجوہ کا تعلق انفنٹری(بلوچ رجمنٹ) سےہے۔ جنرل قمرجاوید باجوہ انسپکٹرجنرل ٹریننگ اینڈ ایویلیوویشن (جی ایچ کیو)تھے۔جنرل قمرجاوید باجوہ کورکمانڈرراولپنڈی بھی رہ چکے ہیں۔جنرل یحییٰ خان،جنرل اسلم بیگ اورجنرل اشفاق پرویز کیانی کا تعلق بھی بلوچ رجمنٹ سے تھا۔جنرل قمرجاوید باجوہ نے بطوربریگیڈ کمانڈر کانگو میں اقوام متحدہ کے امن مشن کی کمان کی۔

جنرل باجوہ کومئی 2009ء میں میجرجنرل کے عہدے پرترقی دی گئی۔بطورمیجرجنرل ،جنرل باجوہ نے فورس کمانڈرگلگت بلتستان خدمات سرانجام دیں،اور جنرل آفیسرکمانڈنگ کا ٹائٹل اپنے نام کیا۔اگست 2011ء میں بہترین خدمات کے باعث ہلال امتیازملٹری سے نوازاگیا۔جنرل قمرباجوہ لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پرترقی پانے سے پہلے کوئٹہ میں کمانڈنٹ انفنٹری سکول تھے۔

اگست 2013ء میں کورکمانڈرراولپنڈی تعینات کیاگیا۔ستمبر2015ء میں انسپکٹرجنرل آف ٹریننگ اینڈایویلیوایشن رہ چکے ہیں۔اس دوران جنرل قمرباجوہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے پرنسپل سٹاف آفیسربھی رہ چکے ہیں۔1980میں 16بلوچ رجمنٹ سے کمیشن حاصل کیا۔جنرل قمرباجوہ بلوچ رجمنٹ سے تعینات ہونے والے چوتھے آرمی چیف ہیں۔ دوسری جانب جنرل کے عہدے پرترقی دے کرچیئرمین چیفس آف سٹاف کمیٹی مقررکیے جانے والے جنرل زبیرحیات کا تعلق فوجی گھرانے سے ہے۔

جنرل زبیر کے والد میجرجنرل کے عہدےسےریٹائرہوئے تھے۔جنرل زبیرحیات جی او سی سیالکوٹ کے عہدے پربھی رہ چکے ہیں۔جنرل زبیرحیات ڈی جی اسٹریٹجک پلاننگ ڈویژن بھی رہ چکے ہیں۔جنرل زبیرحیات چیف آف جنرل اسٹاف کے عہدے پرفائز تھے۔جنرل زبیرحیات کے دوسرے بھائی میجرجنرل احمد محمود حیات ڈائریکٹرجنرل آئی ایس آئی اینلیسزہیں۔جنرل زبیرحیات کےبھائی لیفٹیننٹ جنرل عمرحیات پاکستان آرڈیننس فیکٹری واہ کینٹ کے چیئرمین ہیں۔جنرل زبیرحیات اسٹاف ڈیوٹیز ڈائریکٹریٹ کے سربراہ بھی رہ چکے ہیں۔

متعلقہ عنوان :