لائن آف کنٹرول اور ورکنگ بائونڈری پر بھارتی جارحیت پاکستان کو کشمیریوں کی حمایت سے دستبردار نہیں کر سکتی‘تحریک آزادی کشمیر کی سیاسی،اخلاقی و سفارتی حمایت جاری رکھیں گے‘اقوام متحدہ اورعالمی برادری بھارت کی جانب سے ایل او سی پر بلااشتعال فائرنگ اور آبی جارحیت کی دھمکیوں کا نوٹس لے

وفاقی وزیر اُمورکشمیر و گلگت بلتستان چوہدری برجیس طاہر کی میڈیا سے بات چیت

ہفتہ 26 نومبر 2016 17:31

لائن آف کنٹرول اور ورکنگ بائونڈری پر بھارتی جارحیت پاکستان کو کشمیریوں ..
ننکانہ صاحب(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 26 نومبر2016ء) وفاقی وزیر برائے اُمورکشمیر و گلگت بلتستان چوہدری محمدبرجیس طاہر نے کہا ہے کہ ایل او سی اور ورکنگ باونڈری پر بلااشتعال فائرنگ اورجارحیت کے باوجود پاکستان کو مقبوضہ کشمیر کے بھائیوں کے خودارادیت کی حمایت سے کسی صورت دستبردار نہیں کرسکتا ۔وہ ہفتہ کو یہاں ضلع ننکانہ کی تحصیل سانگلہ ہل کے نواحی قصبے بمراج پورہ میں گیس کی فراہمی کی افتتاحی تقریب کے بعد میڈیا سے بات چیت کررہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کے لیے پاکستان کی حمایت غیر متزلزل ہے جسے نریندرمودی حکومت کے سفاک اور بزدلانہ اقدامات کمزور نہیں کر سکتی ۔انہوںنے کہاکہ پاکستان پچھلے 70 سال سے اپنے کشمیری بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑا ہے اور اُن کی آزادی اور استصواب رائے کاحق مل جانے تک کشمیری بھائیوں کی سیاسی،سفارتی اوراخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر نے کہاکہ یہ نریندرمودی کی خیام خیالی ہے کہ وہ پاکستان کے اندر انتشار پھیلانے جیسی مذموم کوششوں ،ایل او سی اور مقبوضہ کشمیر میں نہتے اور معصوم شہریوں کی جانوں سے کھیل کر اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب ہو سکتا ہے۔

انہوںنے کہا کہ بھارت نے شروع دن سے ہی پاکستان کے قیام کو تہہ دل سے تسلیم نہیں کیا اور موجودہ بھارتی جارحیت سے قبل بھی پاکستان متعدد بار بھارتی جارحیت کا مقابلہ کرچکا ہے ۔انہوںنے کہاکہ خطے میں امن وسلامتی کو سبوتاژ کرنے کا ذمہ دار بھارت ہے جس نے اپنے جنگی جنون کی صورت میں اب معصوم شہریوں اور بچوں کی زندگیوں سے کھیلناشروع کر دیا ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ اوڑی حملے اور سرجیکل سڑائیک ڈرامے بھارت کی بے بسی اور بوکھلاہٹ کی نشاندہی کرتے ہیں جس کے تحت 8 لاکھ بھارتی فوج کی مقبوضہ کشمیر میں موجودگی کے باوجود وہ پرُامن تحریک آزادی کودبانے میں ناکام رہا ہے۔بھارت کے لیے اس سے زیادہ ندامت کیا ہو سکتی ہے کہ بھارتی سیکیورٹی فورسززکی موجودگی کے باوجود غیور اور بہادر کشمیری نوجواں آج سینہ تان کر اُن کے سامنے پاکستانی پرچم لہرا کر پاکستان سے اپنی وابستگی کا اظہار کرتے ہیں۔

چوہدری محمدبرجیس طاہر نے کہا کہ اوڑی حملے اور سرجیکل سڑائیک ڈراموں کی ناکامی کے بعد بھارت نے اب دریائوں کا پانی بند کرنے کی صورت میں آبی جارحیت کی گیدڑبھگتیاں دینا شروع کر دیں ہیں ۔انہوںنے کہاکہ پاکستان بھارت کی جانب سے آبی جارحیت کی صورت میں پہلے ہی موثر اور واضح جواب دے چکا ہے کہ اس قسم کے اقدامات کو اعلان جنگ تصور ہوں گے۔انہوں نے کہاکہ بھارت ہماری دفاعی صلاحیتوں سے بخوبی واقف ہے اسی لیے معصوم شہریوں اور بچوں پر حملہ کر کے اپنی سفاکی اور بزدلی کا اظہار کر رہا ہے۔

انہوںنے کہا کہ موجودہ بھارتی جارحیت کا ہماری بہادر افواج بڑے موثر انداز میں جواب دے رہی ہیں اور اس ضمن میں پوری قوم پاک فوج کو خراج تحسین پیش کرتی ہے جو دفاع وطن کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہcold doctrine ہو یا hot doctrine بھارت کسی صورت اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہو سکتا اور مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے اُسے آخر کار کشمیریوں اور پاکستان سے بامقصد مذاکرات کرنے ہوں گے۔اس کا دارومدار اب بھارت پر ہے کہ وہ مذاکرات کے ذریعے مسائل کے حل ڈھونڈنے پر کب عمل پیرا ہوتا ہے اور اُس وقت اپنی سفاکی ،جارحیت اور جنگی جنون کی وجہ سے اپنے کتنے اور عوام کو غربت اور افلاس کے اندھیروں میں دھکیلتا ہے۔