سندھ اسمبلی،اقلیتوں کے تحفظ کابل شریعت کے منافی ہے ‘ڈاکٹر راغب نعیمی

قبول اسلام کے حوالے سے دین حنیف میں عمرکی کوئی قید نہیں ‘ناظم اعلیٰ جامعہ نعیمیہ کاعلماء سے خطاب

ہفتہ 26 نومبر 2016 16:29

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 نومبر2016ء) معروف مذہبی اسکالر وناظم اعلیٰ جامعہ نعیمیہ علامہ ڈاکٹر محمدراغب حسین نعیمی نے کہاہے کہ سندھ اسمبلی سے منظور کردہ اقلیتوںکے تحفظ کا بل پاکستان کے آئین اور شریعت محمدی کی تعلیمات کے منافی ہے،آزادی حق کی سنگین خلاف ورزی بھی ہے اسطرح کے اسلام مخالف بل منظور کر نا کھلم کھلا نظریہ پاکستان کی دھجیا ں بکھیر نے کے مترادف ہیں۔

قبول اسلام کے حوالے سے دین حنیف میں عمراوروقت کی کوئی قید نہیںہے۔ان خیالات کااظہار انہوں نے جامعہ نعیمیہ میں علماء کرام کے مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اقلیتوںکے تحفظ کے نام پر سندھ اسمبلی سے منظور کردہ اسلام مخالف بل کوواپس لیا جائے۔ ملک کو سیکولر اسٹیٹ بنانے کی کوشش کی جارہی ہے،جبکہ پاکستان کے آئین کی بنیاد شریعت پر ہے۔

(جاری ہے)

لیکن مغربی قوتوںکی خوشنودی کیلئے اسلام دشمن قوانین بناکر حکمران آئین و اسلام کا مذاق اڑارہے ہیں۔پاکسان کلمہ طیبہ کے نام پر معرض وجود میں آیا۔اغیار کے پالیساں نافذنہیں ہونے دیں گے۔وطن عزیز میں اسلامی اقدارکاہرقیمت پر تحفظ یقینی بنایا جائے گا۔پاکستان کو کسی صورت لادین ریاست نہیں بننے دیں گے۔اسلامی تعلیمات کودنیا بھرمیں عام کرنا ہماری زندگیوں کامشن ہے۔

یقینااسلام کسی پرجبراًنافذ نہیںکیاجاسکتااور نہ زبردستی قبول کروایاجاسکتاہے لیکن پاکستان ایسی ریاست ہے جہاں بسااوقات پولیس خلاف قانون بھی کارروائی کرتی ہے تو قانون کی آڑ میںمبلغین کو نقصان پہنچایا جائے گااورمبغلین پر جھوٹے مقدمات بنوائیں جائیں گے تاکہ کوئی کسی کواسلام کی نہ دعوت سکے اورنہ ہی اسے مسلمان کرسکے۔

متعلقہ عنوان :