پاکستان نے سی پیک کی حفاظت کے لیے خطرناک ہتھیار تیار کر لیے، دشمن حواس باختہ

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 26 نومبر 2016 14:40

پاکستان نے سی پیک کی حفاظت کے لیے خطرناک ہتھیار تیار کر لیے، دشمن حواس ..

گوادر (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔26 نومبر 2016ء) : پاکستان نے پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کی نگرانی کیلئے ایک ایسا خطرناک نوعیت کا ہتھیار تیار کر لیا ہے جس کے بعد بھارت حواس باختہ تو ہو گا ہی لیکن پاکستان مخالف بھارت کے تمام عزائم بھی خاک میں مل جائیں گے۔ تفصیلات کے مطابق نجی کمپنی انٹی گریٹڈ ڈائنامکس نے اپنی 15 سالہ تحقیق کے بعد فضائی نگرانی کے لیے جدید ترین ڈرون تیار کرلیا ہے جسے پہلی مرتبہ دفاعی ہتھیاروں کی نمائش آئیڈیاز 2016 کے ذریعے دنیا کے سامنے پیش کیا گیا۔

جدید کمیونیکیشن سہولتوں سے لیس اس طیارے کو کراچی سے کنٹرول کرتے ہوئے پاک چین اقتصادی راہداری گوادر تا کا شغر فضائی نگرانی کی جاسکے گی ۔ انٹی گریٹڈ ڈائنامکس کے چیف ایگزیکٹو راجہ صابری خان نے بتایا کہ ان کے ادارے نے 15 سالہ تحقیق اور ڈیولپمنٹ کے بعد ایرو کے نام سے جدید ترین فضائی نگرانی کا جہاز تیار کیا جسے سول کے علاوہ دفاعی مقاصد کے لیے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے ، اس طیارے کے ذریعے رات کے وقت بھی فضائی نگرانی ممکن ہے ۔

(جاری ہے)

جدید سرویلنس نظام سے منسلک یہ جہاز پائلٹ اور بغیر پائلٹ دونوں طرح سے اڑان بھرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور 57 سے 154 کلو میٹر فی گھنٹہ رفتار سے مسلسل 15گھنٹے 18ہزار فٹ کی بلندی سے اہداف کے ہائی ریزولوشن مناظر لے کر 500 کلومیٹر تک کے فاصلے پر قائم اپنے کمانڈ سنیٹر کو ارسال کرسکتا ہے جبکہ جی پی آر ایس اورجدید کمیونیکیشن ٹیکنالوجی کے ذریعے اس جہاز کو دنیا کے کسی بھی حصے سے کنٹرول کرنے کے ساتھ ساتھ ویڈیوز اور تصاویر بھی موصول کی جاسکتی ہیں ۔

سی ای او نے بتایا کہ ایرو سی پیک اور حساس تنصیبات کی نگرانی کے لیے مؤثر ہتھیار ہے جس میں 150 کلو گرام تک وزن اٹھانے کی بھی گنجائش موجود ہے۔ جبکہ ضرورت پڑنے پر اسے دفاعی مقاصد اور دشمن کو نشانہ بنانے کے لیے بھی استعمال کیاجاسکتا ہے ۔ جہاز کو ایک سے ڈیڑھ گھنٹے میں کراچی سے گوادر بھیج کر گوادر کاشغر اکنامک کوریڈور کے پورے راستے کی فضائی نگرانی کراچی میں بیٹھ کر بھی کی جاسکتی ہے اور اس جہاز سے اکنامک کوریڈور کے اطراف خصوصی گرانڈ اسٹیشنز کو لائیوویڈیو اور تصاویر ارسال کی جاسکتی ہیں ۔

ان کا کہنا تھا کہ کمپنی اس جہاز کو سی پیک کی نگرانی کے لیے پاکستانی اور چینی حکام کے سامنے پیش کرے گی۔ راجہ صابری خان نے بتایا کہ ان کے متعدد ڈرون مختلف ممالک میں سول مقاصد کے لیے انتہائی کامیابی کے ساتھ استعمال کیے جارہے ہیں۔ جن میں زراعت کا شعبہ، ٹریفک کی نگرانی ، تیل وگیس کی پائپ لائنز کی حفاظت اور دیگر شعبے شامل ہیں۔ جہاز کاگرانڈ کنٹرول اسٹیشن ، پروگرامنگ ، ڈسپلے سافٹ ویئرز اور دیگر آلات بھی مقامی سطح پر ہی تیار کیے گئے ہیں ۔

جہاز سمیت پوراسسٹم 20فٹ کے کنٹینر میں بندکرکے مطلوبہ مقام تک پہنچایا جاسکتا ہے اور 1گھنٹے کے اندر اسمبل کرکے فضا میں اُڑان کے قابل بنایاجاسکتا ہے ۔ خیال رہے کہ انٹی گریٹڈ ڈائنامکس نے پاکستان کا پہلا ڈرون طیارہ براق بھی تیار کیاتھا جسے بعدازاں ملکی دفاعی کو مضبوط بنانے کے لیے حکومتی سطح پر چین کی معاونت سے جدید وپین سسٹم سے لیس کردیاگیا۔ مذکورہ کمپنی پاکستان میں فضائی نگرانی اور بغیر پائلٹ سسٹم کی تیاری میں ماہر ہے اور اس کے طیارے اور کنٹرول سسٹم مغرب سمیت متعدد ممالک میں حکومتی منظوری سے برآمد کیے جا رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :