ہم نے کوئی ایساکام نہیں کیاجس سے جمہوریت پٹری سے اترے۔ کئی بار کہا گیاکہ استعفیٰ دےدیں،ہم انتخاب لڑکرمستعفی ہونے کے لیے نہیں آئے۔پیپلز پارٹی 90 کی دہائی کی سیاست کی طرف لوٹ رہی ہے۔وزیراعظم نوازشریف کی ترکمانستان میں صحافیوں سے گفتگو

Mian Nadeem میاں محمد ندیم ہفتہ 26 نومبر 2016 13:33

ہم نے کوئی ایساکام نہیں کیاجس سے جمہوریت پٹری سے اترے۔ کئی بار کہا گیاکہ ..

اشک آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔26 نومبر۔2016ء) وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ ہم نے کوئی ایساکام نہیں کیاجس سے جمہوریت پٹری سے اترے۔مجھ سے کئی بار کہا گیاکہ استعفیٰ دےدیں،ہم انتخاب لڑکرمستعفی ہونے کے لیے نہیں آئے۔ترکمانستان کے شہر اشک آباد میں وزیراعظم نوازشریف نے ناشتے پر صحافیوں سے بات چیت میں کہا کہ 2008کے انتخابات میں میرے اور شہباز شریف کے کاغذات نامزدگی مستردہوئے۔

ہم نے ایسے الیکشن میں حصہ لیاجس کی کنگزپارٹی ق لیگ تھی۔پرویزمشرف کی نگراں حکومت میں انتخابات میں حصہ لیااورنتیجہ تسلیم کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے کبھی دھاندلی کارونانہیں رویا، بتائیں ہم نے اس دورمیں کتنی دفعہ استعفے کی بات کی؟ہم نے عدلیہ کی بحالی کی تحریک چلائی اور لانگ مارچ کیا۔

(جاری ہے)

نواز شریف کا کہنا تھا کہ ہم تمام سیاسی جماعتوں کےساتھ چلے،صوبائی حکومتوں کےساتھ تعاون کیا۔

انتخابات میں کامیابی کے باوجودبلوچستان میں حکومت نہیں بنائی۔ملک کی خاطربلوچستان میں حکومت کے لئے نیشنل پارٹی کوموقع دیا۔ خیبرپختونخوامیں تحریک انصاف کے راستے میں روڑے نہیں اٹکائے انہیں حکومت بنانے دی۔ وزیراعظم نے کہا کہ ایک جماعت کی سیاست کی وجہ سے ملک آگے جانے کے بجائے پیچھے جائے گا۔ وزیر اعظم نواز شریف نے پیپلزپارٹی کی طرزسیاست پراس کانام لیے بغیرنکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ میثاق جمہوریت ٹھیک طور پر نہیں چل سکا۔ پاکستان کواسی طرح چلانے کے متحمل نہیں ہو سکتے جس طرح 70 سال سے چلایا جارہاہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی 90 کی دہائی کی سیاست کی طرف لوٹ رہی ہے۔