ایسا کوئی کام نہیں کیا جس سے جمہوریت پٹری سے اترے،وزیراعظم

کچھ جماعتیں ماضی کی سیاست کی طرف لوٹ رہی ہے، پاکستان کو اس طرح ہی چلانے کے متحمل نہیں ہوسکتے جس طرح 70سال سے چلایاجارہاہے ، الیکشن میں حصہ لیکر مستعفیٰ ہونے کیلئے نہیں آئے ،مجھ سے کئی مرتبہ کہاگیاکہ استعفیٰ دے دیں،انتخابات کے نتائج آئے تودھاندلی کا رونا نہیں رویا،ایک جماعت کی سیاست سے ملک آگے جانیکی بجائے پیچھے جائیگا وزیر اعظم نوازشریف کی اشک آباد میں ناشتے پر میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 26 نومبر 2016 11:51

ایسا کوئی کام نہیں کیا جس سے جمہوریت پٹری سے اترے،وزیراعظم
اشک آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 26 نومبر2016ء) وزیر اعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ میثاق جمہوریت ٹھیک طور پر نہیں چل سکا ،کچھ جماعتیں 90 کی دہائی کی سیاست کی طرف لوٹ رہی ہیں، پاکستان کو اسی طرح چلانے کے متحمل نہیں ہوسکتے جس طرح 70سال سے چلایاجارہاہے،الیکشن میں حصہ لے کرمستعفی ہونے کیلئے نہیں آئے،مجھ سے کئی مرتبہ کہاگیاکہ استعفیٰ دے دیں،انتخابات کے نتائج آئے تودھاندلی کا رونا نہیں رویا،ایک جماعت کی سیاست سے ملک آگے جانیکی بجائے پیچھے جائیگا۔

ترکمانستان کے دارالحکومت اشک آباد میں ناشتے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہ ہم نے صرف عدلیہ کی بحالی کے لیے لانگ مارچ کیا، ہم تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ چلے اورصوبائی حکومتوں کیساتھ تعاون کیا۔

(جاری ہے)

خیبرپختونخوامیں پی ٹی آئی کی حکومت کے راستے میں روڑے نہیں اٹکائے۔انہوں نے کہا کہ الیکشن میں کامیابی کے باوجود بلوچستان میں حکومت نہیں بنائی اور نہ ہی کوئی ایسا کام کیا جس سے جمہوریت پٹری سے اترے۔

ایک جماعت کی سیاست سے ملک آگے جانیکی بجائے پیچھے جائیگا۔ملک کی خاطرنیشنل پارٹی کوبلوچستان میں حکومت بنانیکاموقع دیا۔افسوس ہے کچھ جماعتیں1990ء کی سیاست کررہی ہیں۔خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کو حکومت بنانے دی۔ وزیر اعظم نوازشریف نے کہا کہ ہم نے ایک ایسے الیکشن میں حصہ لیاجس کی کنگزپارٹی ق لیگ تھی،الیکشن میں میرے اورشہبازشریف کے کاغذات نامزدگی مستردکئے گئے۔پرویزمشرف کی نگران حکومت میں انتخابات میں حصہ لیااورنتیجہ تسلیم کیا۔قائم علی شاہ کیساتھ بھی اچھا وقت گزرا۔