ہم جارحیت کا مظاہرہ نہیں کرتے،بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جاتا ہے، وطن عزیز کے ایک ایک انچ کا دفاع کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں

برہان وانی کی شہادت کے بعد مقبوضہ کشمیر میںآزادی کی تحریک زور پکڑ گئی ہے،آپریشن ضرب عضب نے دہشت گردی کی کمر توڑ دی وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کا قومی اسمبلی اجلاس میں کنٹرول لائن کی صورتحال پر بحث کے دوران اظہار خیال

جمعہ 25 نومبر 2016 15:33

ہم جارحیت کا مظاہرہ نہیں کرتے،بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جاتا ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 نومبر2016ء) وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ برہان وانی کی شہادت کے بعد مقبوضہ کشمیر میں کشمیر کی آزادی کی تحریک زور پکڑ گئی ہے‘ وزیراعظم مودی خون آلود ورثہ لے کر آئے ہیں‘ وہی مسلط کیا جارہا ہے‘ بھارت میں کئی علیحدگی پسند تحاریک چل رہی ہیں‘ بھارت کے اپنے اندرونی مسائل شدت پکڑ رہے ہیں‘ آپریشن ضرب عضب نے دہشت گردی کی کمر توڑ دی ہے ۔

جمعہ کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں بھارت کی طرف سے لائن آف کنٹرول کے حوالے سے صورتحال پر بحث میں حصہ لیتے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا کہ وزیر خارجہ کے حوالے سے اپوزیشن کی بات پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے۔ ذوالفقار علی بھٹو نے بھی غیر منتخب مشیر خارجہ عزیز الدین کو اپنے ساتھ رکھا۔

(جاری ہے)

ہمارے مشیر خارجہ سرتاج عزیز بھی اچھے انداز میں آگے بڑھ رہے ہیں۔

برہان والی کی شہادت کے بعد مقبوضہ کشمیر میں کشمیر کی آزادی کی تحریک زور پکڑ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم مودی خون آلود ورثہ لے کر آئے ہیں۔ وہی مسلط کیا جارہا ہے۔ بھارت میں کئی علیحدگی پسند تحاریک چل رہی ہیں۔ بھارت کے اپنے اندرونی مسائل شدت پکڑ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب نے دہشت گردی کی کمر توڑ دی ہے۔کرنل کے عہدے کا بھارتی جاسوس پکڑا گیا۔

ہمارے علیحدگی پسندوں نے بھارت میں پناہ لے رکھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے اندرونی خلفشار کو ہوا دینے کی بھی بھارت کوششیں ناکام ہو رہی ہیں جس سے ان کی مایوسی بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سب سے بڑا مسئلہ سی پیک کا ہے۔ یہ بھی ان کے لئے ایک بڑی مایوسی کی بات ہے۔ اگر یہ منصوبہ پایہ تکمیل تک پہنچتا ہے تو پاکستان کا خطہ میں اپنا مقام بن جائے گا اور ہم معاشی غلامی سے نجات حاصل کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ سی پیک کے ساتھ کاشغر کے ساتھ تاجکستان بھی لنک کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم جارحیت کا مظاہرہ نہیں کرتے۔ ان کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جاتا ہے۔ ہماری ایک شہادت کے مقابلے میں ان کا تین چار گنا زیادہ جانی نقصان ہوتا ہے۔ ہم وطن عزیز کے ایک ایک انچ کا دفاع کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ہم توازن رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اگر یہ توازن برقرار نہ رکھا گیا تو ہر محاذ پر اپنی سرزمین کا دفاع کریں گے اور دشمن کو بھرپور جواب دیا جائے گا۔