ماہ دسمبر سے غریب مریضوں کی انجیو گرافی اور انجیو پلاسٹی مفت کی جائے گی{‘ اے ٹی ایچ ڈاکٹر عمر حیات

جمعرات 24 نومبر 2016 21:09

ایبٹ آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 نومبر2016ء) ایوب ٹیچنگ ہسپتال (کارڈیالوجی ڈیپارٹمنٹ) کے شعبہ نے 2000ء میں کام کرنا شروع کیا، یہ شعبہ اس وقت ہزارہ ڈویژن، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے عارضہ قلب میں مبتلا مریضوں کیلئے واحد سرکاری مرکز ہے جبکہ حسن ابدال اور واہ کینٹ سے بھی بہت سے مریض یہاں علاج کی غرض سے آتے ہیں۔ یہ شعبہ اس وقت سی سی یو، انجیو گرافی، انجیو پلاسٹی اور پیسٹ میکر کی سہولیات مہیا کر رہا ہے۔

کارڈیالوجی ڈیپارٹمنٹ کے ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر عمر حیات نے اس حوالہ سے صحافیوں کو بتایا کہ ہفتہ میں پانچ دن مریضوں کی انجیوگرافی کی جاتی ہے جس میں روزانہ 5 سے 6 مریضوں کو یہ سہولت مہیا کی جاتی ہے جبکہ اس شعبہ کی او پی ڈی ہفتہ کے چھ دن روزانہ 60 سے 70 مریضوں کا معائنہ کرتی ہے اور مہینے میں تقریباً 2100 مریضوں کو طبی سہولیات مہیا کی جاتی ہیں۔

(جاری ہے)

یہ شعبہ 24/7 مریضوں کو طبی سہولیات دینے کیلئے کام کرتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس وقت ادارہ کے پاس اعلیٰ تعلیم یافتہ اور ٹرینڈ سٹاف موجود ہے، سی سی یو میں ڈاکٹر ہر وقت ڈیوٹی پر موجود رہتے ہیں جبکہ سی سی یو میں تمام ادویات بھی مفت فراہم کی جاتی ہیں، اس میں ایسے انجکشن بھی موجود ہیں جن کی قیمت 5 سے 6 ہزار روپے تک ہے، اس سال اب تک تقریباً 300 مریضوں کی انجیو گرافی اور 70 مریضوں کی انجیو پلاسٹی کی جا چکی ہے۔

کارڈیالوجی ڈیپارٹمنٹ نے 2005ء سے بازو سے انجو گرافی کرنا شروع کی تھی اور یہ واحد سرکاری ادارہ ہے جس میں 95 فیصد انجیوگرافی بازو سے ہی کی جاتی ہے۔ انتظامیہ کی کوششوں سے دسمبر کے مہینے سے غریب مریضوں کو انجیو گرافی اور انجیو پلاسٹی کی سہولت مفت فراہم کی جائے گی جس کیلئے ٹینڈر جاری کر دیا گیا ہے، اس سے تقریباً 180 سے 200 انجیو پلاسٹی اور تقریباً 600 سے 700 انجیوگرافی مفت کی جائے گی۔

علاقہ کی بڑھتی ہوئی ضروریات، آبادی اور بلڈ پریشر، شوگر اور موٹاپے کی وجہ سے دل کی بیماریوں میں اضافہ ہو رہا ہے، اب کم عمر لوگ بھی دل کی بیماریوں کا شکار نظر آتے ہیں، ان بڑھتی ہوئی بیماریوں کی وجہ سے کارڈیالوجی ڈیپارٹمنٹ جگہ اور سہولیات کی کمی کا شکار تھا اس لئے بورڈ آف گورنر اور نئی انتظامیہ کی کوششوں سے کارڈیالوجی ڈیپارٹمنٹ کو ایک علیحدہ جگہ منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جہاں نئے سی سی یو (Art of state) کا کام جاری ہے جو انشاء الله جنوری سے اپنا کام شروع کر دے گا، اس نئے سی سی یو میں بیڈزکی تعداد بڑھا کر 24 کر دی جائے گی جس سے کارڈیالوجی ڈیپارٹمنٹ میں بیڈز کی تعداد 38 سے 62 ہو جائے گی اور 10 بستر پر مشتمل ایک (Dedicated) ڈے وارڈ بھی میسر ہو گا جس میں انجیو گرافی کی سہولت مہیا کی جائے گی۔

کارڈیالوجی ڈیپارٹمنٹ کے ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ عمر حیات نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کارڈیالوجی ڈیپارٹمنٹ ایف سی پی ایس ٹریننگ بھی کروا رہا ہے، گذشتہ چند سالوں میں اس ادارے کو بہت بہتر کر لیا گیا ہے کہ اب بین الاقوامی تعلیم یافتہ ڈاکٹرز یہاں کام کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں، حال ہی میں ایوب ٹیچنگ ہسپتال نے بہت سے بین الاقوامی تعلیم یافتہ ڈاکٹرز کو تعینات کیا ہے جس میں ڈاکٹر عمران جو برطانیہ سے تعلیم حاصل کر کے آئے ہیں، شعبہ قلب میں اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں، انتظامیہ اپنی بھرپور کوشش کر رہی ہے کہ ادارہ کیلئے بہتر سے بہترین لوگوں کا انتخاب کیا جائے۔

ڈاکٹر عمر حیات نے بتایا کہ پشاور میں تین بڑے سرکاری ہسپتال ہیں جن کی سہولیات سے عوام مستفید ہو رہے ہیں جبکہ اس علاقہ میں صرف ایک ہسپتال موجود ہے اور بڑھتی ہوئی آبادی اور بیماریوں کے پیش نظر یہاں پر مریضوں کا بوجھ بہت زیادہ ہے اس لئے تمام سہولیات سے میسر ایک بہترین (Cardiac centre) کی ضرورت ہے جس میں عارضہ قلب کی تمام بیماریوں کا علاج کیا جا سکے اور جن سہولیات کیلئے غریب عوام کو پشاور یا راولپنڈی ریفر کیا جاتا ہے انہیں یہ سہولیات ان کے گھر پر مہیا کی جا سکیں۔ ہسپتال انتظامیہ نے وعدہ کیا ہے کہ کارڈیالوجی ڈیپارٹمنٹ کو پورے صوبہ کا بہترین مرکز بنانے کیلئے تمام ممکنہ اقدامات کئے جائیں گے۔

متعلقہ عنوان :