وفاقی وزیر انسانی حقوق سینیٹر کامران مائیکل کا ویمن کرائسز سنٹر، چلڈرن سنٹر کا اچانک دورہ

جمعرات 24 نومبر 2016 20:49

ْاسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 نومبر2016ء) وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق سینیٹر کامران مائیکل نے جمعرات کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کے چیئرمین اور دیگر اراکین کے ہمرا ہ ویمن کرائسز سنٹر، چلڈرن سنٹر اسلام آباد کا اچانک دورہ کیا ۔ اس موقع پر سنٹر کے مختلف حصوں کا معائنہ کیا اور وزارت انسانی حقوق کی طرف سے قائم کردہ ہیلپ لائن 1099 پر لوگوں کی شکایت سنیں ۔

فوری ایکشن لے کر احکامات بھی جاری کئے۔ اس موقع پر بریفنگ دیتے ہوئے قائمہ کمیٹی کے اراکین کو بتایا گیا کہ وزارت انسانی حقوق کا مرکز میں جبری تشدد، جنسی زیادتی اور دیگر مظالم کا شکار ہونے والی خواتین اور بچوں کے تحفظ کیلئے اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ اراکین کمیٹی پر یہ واضح کیا گیا کہ سنٹرز میں مظالم کا شکار خواتین اور بچوں کو نہ صرف مفت رہائش کی سہولیات دی جاتی ہیں بلکہ ان کو قانونی تحفظ اور انصاف دلانے کے ساتھ ساتھ معاشرہ کا کارآمد شہری بننے کیلئے مدد اور معاونت بھی کی جاتی ہے۔

(جاری ہے)

علاوہ ازیں انہیں دوران قیام طبی، تعلیمی اور تفریحی سہولیات بھی باہم میسر ہوتی ہیں۔ بعض ازاں وفاقی وزیر کامران مائیکل سنٹر میں موجود بچوں کے ساتھ گھل مل گئے اور ان کو تحائف بھی پیش کئے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کامران مائیکل نے کہا کہ کرائسز سنٹر کا قیام وزیر اعظم پاکستان محمد نوازشریف کے احکامات اور انسانی حقوق کے تحفظ کا عملی نمونہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ سنٹرز میں موجود تمام خواتین اور بچوں کو ہر ممکن سہولیات فراہم کی جائیں اور اس عزم کا اظہا رکیا کہ اس سلسلے میں وسائل کی کمی کو آڑے نہیں آنے دیا جائے گا۔ ہیلپ سنٹر کے دورہ کے موقع پر وفاقی وزیر کو بتایا گیا کہ مئی 2015ء سی 45714شکایات، کالز موصول ہوئی ہیں اور جن میں سے 4535 شکایات کو فوری طور حل کر دیا گیا جبکہ 1557متاثرہ خواتین اور بچوں کو قانونی معاونت فراہم کی گئی ۔ اور 227 شکایا ت کو متعلقہ محکموں کو کاروائی کیلئے بھیج دیا گیا۔