ملک کی دفاع کے لئے اے این پی سمیت تمام سیاسی قیادت ایک پیج پر ہے، امیرحیدرہوتی

جمعرات 24 نومبر 2016 20:06

صوابی۔24نومبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 نومبر2016ء) اے این پی صوبہ خیبر پختونخوا کے سر برا ہ اور سابق صوبائی وزیر اعلیٰ امیر حیدر خان ہو تی نے دوٹوک الفاظ میں واضح کر دیا ہے کہ اگر بھارت نے پاکستان پر جنگ مسلط کر نے کی کوشش کی تو حالات کی تمام تر ذمہ داری بھارت اور اس کے وزیر اعظم نریندر مودی پر ہو گی‘ ہم کسی صورت جنگ نہیں چاہتے‘ جب ہمارے اس مٹی اور وطن پر بھارت نے جنگ مسلط کی تو اے این پی تمام اختلافات بالائے طاق رکھ کر ملک کی دفاع کے لئے اپنا بھر پور کر دار ادا کرے گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے حلقہ پی کے 34صوابی4کے دورے کے دوران سہیل آباد تورڈھیر ، مانکی اور جلبئی میں بڑے بڑے اجتماعات سے خطاب کے دوران کیا۔ امیر حیدر خان ہوتی نے کہا کہ بھارت مسلسل لائن آف کنٹرل اور پاکستان کے سرحدوں پر مسلسل حملے کر کے اس میں بے گناہ افراد و بچے اور پاک فوج کے جوان شہید اور زخمی ہو رہے ہیں ہم عدم تشدد کے علمبردار باچا خان بابا کے پیروکار جنگ پسند کرنا نہیں چاہتے۔

(جاری ہے)

انہوں نے وفاق سے مطالبہ کیا کہ 2018کے انتخابات سے قبل فاٹا کے تمام علاقے کو پختونخوا میں ضم کیا جائے اور الیکشن سے قبل مردم شماری کریں۔ انہوں نے کہا کہ بعض سیاسی قوتیں آٹھ یا دس سال بعد یا ریفرنڈم کے ذریعے فاٹا کو کے پی کے میں ضم کرنے کے حوالے سے جو بیانات دے رہی ہے اس حوالے سے ہمارا موقف واضح ہے کہ قبائل کی اکثریت خود ہی فاٹا کو صوبے میں ضم کرنا چاہتے ہیں اس لئے ان کے خواہشات کے مطابق فاٹا کو ضم کیا جائے۔

تاکہ وہاں سڑکوں کا جال بچھانے کے علاوہ سکولز ، کالجز ، یونیورسٹیاں ، ہسپتال اور دیگر منصوبے آکر فاٹا اور وہاں کے عوام ترقی کر سکے فاٹا کو خیبر پختونخوا میں ضم کر نے سے پختون کی قوت میں اضافہ ہونے کے علاوہ آبادی کے لحاظ سے خیبر پختونخوا پنجاب کے بعد ملک کا سب سے بڑا دوسرا صوبہ بن جائیگا جس سے صوبے کے خزانے میں اضافہ ہونے کے علاوہ وسائل اور اسمبلیوں کے نشستوں کی تعداد میں اضافہ ہو گا۔

انگریز نے قبائل اور پختونوں کے مابین جو لکیریں کھینچی تھی وہ ختم ہو کر تمام پختون ایک ہو جائینگے امیر حیدر خان ہوتی نے دو ٹوک الفاظ میں واضح کر دیا کہ ہم سی پیک منصوبے کے خلاف ہر گز نہیں لیکن ہم اس منصوبے میں پختونوں کا حق مانگتے ہیں اس منصوبے سے پاک چائنہ تعلقات بہتر ہونے کے علاوہ تجارت میں اضافہ اور ملک ترقی کرئے گا ۔انہوں نے کہاکہ صوبے میں پی ٹی آئی کی حکومت کے باوجود پختونوں کے حقوق اور مسائل پر توجہ نہیں دی جارہی ہے کبھی موٹر وے پر احتجاج اور کبھی کنٹینر پر پی ٹی آئی قیادت ناچ رہی ہے‘ پختون عوام نے اس مٹی کی ترقی اور اپنے حقوق کے لئے پی ٹی آئی کو ووٹ دیا تھا‘ پرویز خٹک کو حکومت چلانا اور خدمت کرنا اے این پی سے سیکھنا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ آئندہ انتخابات میں عوام ایک بار پھر اے این پی پر اعتماد کرینگے ۔

متعلقہ عنوان :