سندھ اسمبلی: سندھ تکنیکی تعلیم و فنی تربیت اتھارٹی ( ترمیمی ) بل 2016 منظور

کسی بھی تعلیمی بورڈ کے چیئرمین کیلئے حکومت سندھ وزیر یا صوبائی مشیر ، معاون خصوصی کو نامزد کر سکے گی

بدھ 23 نومبر 2016 23:08

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 نومبر2016ء) سندھ اسمبلی نے بدھ کو سندھ تکنیکی تعلیم و فنی تربیت اتھارٹی ( ترمیمی ) بل 2016 کو منظور کر لیا جس کے تحت سندھ کے کسی بھی تعلیمی بورڈ کے چیئرمین کے لیے حکومت سندھ وزیر یا صوبائی مشیر اور معاون خصوصی کو نامزد کر سکے گی ۔ صوبائی وزیر پارلیمانی امور نثار احمد کھوڑو نے ایوان میں ترمیمی بل پر اپنی قرار داد پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ سادہ سی ترمیم ہے کوئی بڑا بل نہیں ہے۔

سندھ میں مختلف ادارے ہیں ، جن کے بورڈ آف گورنر ہیں ۔ یہاں کبھی وزیر چیئرمین ہوتا ہے ۔ وزیر موجود نہیں ہو تو مشیر یا معاون خصوصی ہی چیئرمین ہو سکتا ہے ۔ اسی لیے ترمیمی بل پیش کیا گیا ہے ۔ ایم کیو ایم کے رکن صوبائی اسمبلی سردار احمد نے کہا کہ سندھ ہائی کورٹ کی مشیر قانون سندھ سے متعلق آج ہی ایک رولنگ سامنے آئی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے تجویز پیش کی کہ ترمیم سے معاون خصوصی کا لفظ نکال دیا جائے اور اس کی جگہ وزیر یا اس کا اہل نامزد کردہ شخص کر دیا جائے ۔

نثار احمد کھوڑو نے کہاکہ وہ فاضل عدالت کے فیصلے پر تو کوئی تبصرہ نہیں کریں گے ۔ مشیر صرف صوبائی سطح پر نہیں بلکہ وفاقی سطح پر بھی ہوتے ہیں ۔ آئین اس کی اجازت دیتا ہے اور وہ منتخب اور غیر منتخب دونوں طرح کے ہو سکتے ہیں ۔ حکومت سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرنے پر غور کر رہی ہے کیونکہ یہ بڑی حیران کن بات ہے کہ ایک بیرسٹر مشیر قانون بننے کا اہل نہیں اور کہا گیا ہے کہ ایڈووکیٹ جنرل یہ کام کر سکتا ہے ۔

سردار احمد نے کہا کہ آئین میں معاون خصوصی کا کہیں ذکر نہیں ہے ۔ جس پر نثار کھوڑو کا کہنا تھا کہ پارلیمانی روایت کے مطابق پارلیمانی سیکرٹریز بھی ہوتے ہیں اور وزیر کا نامزد کردہ شخص کوئی بھی ہو سکتا ہے ۔ بعد ازاں ایوان نے بل کی شق وار ترمیم منظور کر لی ۔ ایوان کی کارروائی کے دوران وزیر پارلیمانی امور نثار احمد کھوڑو نے معلومات تک رسائی کے حق سے متعلق بل 2016 کو واپس لینے کے لیے قرار داد پیش کی ، جسے ایوان نے منظور کر لیا ۔

صوبائی وزیر پارلیمانی امور نثار احمد کھوڑو نے ایوان میں شفافیت اور معلومات کے حق سے متعلق بل 2016 کو ایوان میں متعارف کرایا ، جسے ڈپٹی اسپیکر سیدہ شہلا رضا نے مزید غور کے لیے سلیکٹ کمیٹی کے حوالے کر دیا ، جو ایک ہفتے میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی ۔ اسی طرح بدھ کو ایوان نے صوبائی موٹر وہیکلز ( ترمیمی ) بل 2015 بھی زیر غور آیا ۔ اس موقع پر وزیر پارلیمانی امور نثار احمد کھوڑو نے کہاکہ اس بل کا تعلق حادثات میں جاں بحق ہونے والے افراد کے معاوضوں کی رقم میں اضافے سے متعلق ہے ۔

اس پر پہلے بھی بہت سی تجاویز سامنے آئی ہیں ۔ ہم چاہتے ہیں کہ اس پر مزید مثبت تجاویز آ جائیں ۔ اس لیے اسے مجلس قائمہ کے حوالے کر دیا جائے ۔ ڈپٹی اسپیکر نے اس ترمیمی بل کو اسٹینڈنگ کمیٹی کے حوالے کر دیا ، جو ایک ہفتے میں اپنی رپورٹ دے گی ۔ سندھ اسمبلی میں بدھ کو سندھ ٹیکنیکل تعلیم و فنی تربیت اتھارٹی ( سٹیوٹا ) کے انتخاب کے لیے سندھ اسمبلی کے دو ارکان کا معاملہ بھی زیر غور آیا ۔ر ڈپٹی اسپیکر نے ایوان کی کارروائی جمعرات کی صبح 10 بجے تک ملتوی کر دی ۔ جمعرات کو اجلاس سندھ اسمبلی کی پرانی عمارت میں ہوگا۔

متعلقہ عنوان :