قدرتی وسائل کے تحفظ اور غربت کے خاتمہ کے لئے پبلک اور پرائیویٹ سیکٹرکے درمیان اشتراک ناگزیر ہے، شیخ آفتاب

حکومت زراعت کے شعبہ میں جدیدٹیکنالوجی کے استعمال کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے دنیا گلوبل ویلج بن چکی ، موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے خوراک کی پیداوار بری طرح متاثر ہو رہی ہے اور قدرتی آفات میں بھی اضافہ ہواہے،3 روزہ بین الاقوامی کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب

بدھ 23 نومبر 2016 23:06

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 نومبر2016ء) وفاقی وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب نے قدرتی وسائل کے تحفظ اور غربت کے خاتمہ کے لئے پبلک اور پرائیویٹ سیکٹرکے درمیان اشتراک کو ناگزیر قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت زراعت کے شعبہ میں جدیدٹیکنالوجی کے استعمال کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے دنیا گلوبل ویلج بن چکی ہے موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے خوراک کی پیداوار بری طرح متاثر ہو رہی ہے اور قدرتی آفات میں بھی اضافہ ہواہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روزپیر مہر علی شاہ بارانی یونیورسٹی میں پانی ، توانائی اور خوراک کے تحفظ اور غربت کے خاتمہ کے موضوع پر3 روزہ بین الاقوامی کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب ے دوران کیا تقریب میںپاکستان میں جاپان کے سفیر تقاشی کری، ہائی کمشنر ملائیشیا ، یونیسکو ڈائریکٹر وائی بیکی جینسن اور وائس چانسلر بارانی یونیورسٹی ڈاکٹر رائے نیاز احمد بھی موجود تھے وفاقی وزیر نے کہاکہ دنیا گلوبل ویلج بن چکی ہے اور موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے خوراک کی پیداوار بری طرح متاثر ہو رہی ہے اور قدرتی آفات میں بھی اضافہ ہواہے لہٰذا تمام ممالک غربت کے خاتمہ ، پانی اورقدرتی ذخائر کے تخفظ کیلئے ایک دوسرے کے تجربات سے سیکھنا چاہے انہوںنے کہاکہ حکومت پاکستان زراعت کے شعبہ میں جدیدٹیکنالوجی کے استعمال کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے تاکہ پیداوار میں اضافہ ہو اور پانی کی بچت ہوانہوں نے کہاکہ ماحول کو آلودگی کو محفوظ بنانے کیلئے بجلی کی پیداوار کیلئے متبادل ذرائع پر زور دیا جا رہاہے اور قدرتی وسائل کے تحفظ اور غربت کے خاتمہ کے لئے پبلک اور پرائیویٹ سیکٹرز کے درمیان اشتراک ازحد ضروری ہے تاکہ مسائل کے حل تجویز کئے جا سکیںپاکستان میں جاپان کے سفیر تقاشی کری نے کہاکہ صاف پانی کی فراہمی اور قدرتی آفات میں جاپان نے ہمیشہ پاکستان کا ساتھ دیا ہے اور جاپان یونیسکو کے تعاون سے انڈس واٹر سسٹم پر فلڈ واننگ سسٹم لگانے کیلئے تعاون فراہم کر رہاہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ چاپان انسانی جانوں کے تحفظ ، ماحول کے محفوظ بنانے اور غربت کے خاتمہ کیلئے ہر ممکن تعاون فراہم کر رہاہے اور پاکستان میں لاہور، کراچی، فیصل آباداور گوجرانوالہ سمیت دیگر شہروں میں صاف پانی کی فراہمی کیلئے تعاون فراہم کر رہاہے کانفرنس سے ہائی کمشنر ملائیشیا ، یونیسکو ڈائریکٹر وائی بیکی جینسن اور وائس چانسلر بارانی یونیورسٹی ڈاکٹر رائے نیاز احمد نے بھی خطاب کیا انہوںنے کہاکہ تمام ممالک کیلئے ایک دوسرے کے تجربات سے سیکھنے اور ٹیکنالوجی کے استعمال پر زور دیا اور کہاکہ انسانی جان کو مستقبل میں درپیش مسائل سے نمٹنے کیلئے تعاون ازحد ضروری ہے انہوںنے کہاکہ تمام ممالک میں تعان ہی موجودہ مسائل کا واحد حل ہے اور اس سے ہم دنیا کو مذید محفوظ اور ماحول کو صحت مند بنا سکتے ہیں

متعلقہ عنوان :