کوٹ رادھا کشن میں مسیحی جوڑے کو زندہ جلانے کا کیس ‘5مجرموں کو سزائے موت، 8کو 2،2سال قید کی سزائیں‘93بری

عدالت نے وکلا کی بحث کے بعد 5مجرموںحافظ اشتیاق، حنیف، عرفان، ریاض کمبوہ اور رانا مہندی کو سزائے موت ایک ایک لاکھ روپے جرمانہ کی سزائوں کا حکم سنا یا

بدھ 23 نومبر 2016 22:35

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 نومبر2016ء) لاہور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے کوٹ رادھا کشن میں بھٹہ خشت کی بھٹی میں محنت کش2میاں بیوی کو زندہ جلانے کے مقدمہ میں ملوث 106ملزمان میں سے 93کو بری کردیاجبکہ 5مجرموں کو سزائے موت اور8ملزمان کو 2،2سال قید کی سزا کا حکم سنا دیا۔بدھ کے روز انسداد دہشت گردی کی عدالت میں کوٹ رادھا کشن پولیس نے بھٹہ خشت کی بھٹی میں مسیح جوڑے صائمہ اور سجاد کو زندہ جلا کر ہلاک کرنے اور ہنگامہ آرائی کرنے کے الزام میں 106ملزمان کا چالان عدالت میں پیش کررکھا تھا، عدالت میں ملزمان کے خلاف پولیس کی طرف سے وقارعابدبھٹی ڈپٹی پراسکیوٹرجنرل نے 2014میں چالان پیش کیا،عدالت میں 100سے زاہد گواہوں کے بیانات قلمبند کئے گے ،عدالت نے وکلا کی بحث کے بعد 5مجرموںحافظ اشتیاق، حنیف، عرفان، ریاض کمبوہ اور رانا مہندی کو سزائے موت ایک ایک لاکھ روپے جرمانہ کی سزاں کا حکم سنا دیا ہے جبکہ مقدمہ میں شریک8مجرموں مولوی محمدحسین ،نورحسین ، ارسلان، حارث بشیر، منیر کمبوہ، محمد رمضان، حافظ شاہد اور محمد عرفان کو 2،2سال قید اور 2،2ہزارروپے جرمانے کی سزا سنائی ہے جبکہ عدالت نے دیگر 93 ملزمان کو شک کا فائدہ دیتے ہوئے بری کردیا ہے۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ کیس کے تمام ملزمان ضمانت پر تھے، فیصلے کے بعد پولیس نے 13مجرموں کو حراست میں لے لیاہے مذکورہ مجرموں پرپر الزام تھا کہ انہوں مقدس اوراق کی توہین کی تھی اس پر کوٹ رادھا کشن میں اشتعال پھیلا جس پر مشتعل ہجوم نے بھٹہ خشت میں کام کرنے والے مسیح جوڑے کو بھٹی میں پھینک کر زندہ جلا دیا تھا۔