کراچی، واٹربورڈ نے اپنے نادہند بڑے اداروں کے پانی ،سیوریج کے کنکشن منقطع کرنے کا اعلان کردیا

بدھ 23 نومبر 2016 21:53

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 نومبر2016ء) واٹربورڈ نے اپنے نادہند بڑے اداروں کے پانی اور سیوریج کے کنکشن منقطع کرنے کا اعلان کردیا ،حتمی نوٹس کی میعاد ختم ہونے پر ڈسکنکشن اسکواڈ کو تیار رہنے کی ہدایت کردی گئی ہے ،گھریلو اور کمرشل صارفین بلوں کی ادائیگی بروقت کریں بصورت دیگر ان کے خلاف بھی کارروائی عمل میں لائی جائے گی ،ایم ڈی واٹربورڈ مصباح الدین فرید نے متنبہ کردیا ،تفصیلات کے مطابق ایم ڈی واٹربورڈ نے واٹربورڈ کے شعبہ انجینئرنگ ،ٹیکس ڈپارٹمنٹ اور ڈسکنکشن اسکواڈ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ واٹربورڈ نادہند بڑے اداروں کے خلاف بھرپور کارروائی کرے گا ،واٹربورڈ کے واجبات ادا نہ کرنے والے اداروں کے خلاف بھرپور کارروائی کی جائے ، انہوں نے کہا کہ پانی کے ناجائز کنکشن حاصل کرنے والوں اور منظور شدہ تعداد اور قطر سے زائد پانی کے کنکشن حاصل کرنے والوں کے خلاف بھی بھرپور کارروائی کی جائے، انہوں نے ڈسکنکشن اسکواڈ کو نادہند اداروں کیخلاف اقدامات کے لئے تیار رہنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ریونیو ڈپارٹمنٹ اس ضمن میں ڈسکنکشن اسکواڈ کی بھرپور معاونت کرے جبکہ انجینئرنگ ڈپارٹمنٹ اس آپریشن کیلئے تیار کردہ ٹیموں کی رہنمائی کرے، انہوں نے کہا کہ واٹربورڈ نے اپنے نادہند اداروں اور صارفین کو واجبات کی ادائیگی کیلئے نوٹس کا اجراء کرچکا ہے جس میں ادائیگی کیلئے دی گئی مہلت بھی گزر چکی ہے اس موقع پر ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر ریونیو اینڈ ریسورس جنریشن محمد اسلم خان نے بتایا کہ واٹربورڈ کے بڑے نادہند اداروں میں اسٹیٹ لائف ، کراچی پولیس ،نیشنل بنک، کراچی یونیورسٹی ، معمار ہاؤسنگ ، پی اینڈ ٹی کالونی ، لکھنوؤ سوسائٹی ، سائٹ لمیٹڈ سمیت دیگر ادارے شامل ہیں انہوں نے بتایا کہ نیشنل بینک پر 55457981روپے کراچی پولیس پر 19کروڑ ،کراچی یونیورسٹی پر 51800000،سائٹ لمیٹڈ پر 13کروڑ ، معمار ہاؤسنگ پر 233400000اور اسٹیٹ لائف پر 35753707روپے واجب الادا ہیں ،انہوں نے بتایا کہ تمام نادہندگان کے پانی اور سیوریج کے کنکشن منقطع کرنے کیلئے انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں اجلاس میں ڈی ایم ڈی آر آر جی ، ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر ٹیکنیکل سروسز فہیم اختر زیدی ،تمام چیف انجینئرز اورسپرنٹنڈنگ انجینئرز ،تمام ڈائریکٹر ٹیکس ،ڈائریکٹر بلنگ ڈائریکٹر بلک اور ڈپٹی ڈائریکٹرز ٹیکس نے شرکت کی ۔

متعلقہ عنوان :