سینٹ نے پانامہ پیپرز انکوائری بل 2016ء پر قائمہ کمیٹی کی رپورٹ پیش کرنے کی مدت میں توسیع کی منظوری دیدی

اسلام آباد میں شیشہ پینے پر ممانعت بل 2016ء پر قائمہ کمیٹی برائے نیشنل ہیلتھ سروسز کی رپورٹ پیش کرنے کی مدت میں توسیع چیئرمین سینیٹ نے ہندو میرج بل 2016ء متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کردیا کابینہ نے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ‘ سپیکر و ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی اور ارکان سینیٹ اور ارکان قومی اسمبلی کی بنیادی تنخواہ میں اضافے کی منظوری دیدی ،ْ اسحاق ڈار کا پالیسی بیان

بدھ 23 نومبر 2016 19:24

سینٹ نے پانامہ پیپرز انکوائری بل 2016ء پر قائمہ کمیٹی کی رپورٹ پیش کرنے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 نومبر2016ء) سینیٹ نے پانامہ پیپرز انکوائری بل 2016ء پر قائمہ کمیٹی کی رپورٹ پیش کرنے کی مدت میں توسیع کی منظوری دیدی اس سلسلے میں بدھ کو قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کے چیئرمین سینیٹر جاوید عباسی نے تحریک ایوان میں پیش کی جسے منظور کرلیا گیا۔اجلاس کے دور ان اسلام آباد میں شیشہ پینے پر ممانعت بل 2016ء پر قائمہ کمیٹی برائے نیشنل ہیلتھ سروسز کی رپورٹ پیش کرنے کی مدت میں توسیع کی منظوری دیدی۔

سینیٹر نعمان وزیر نے تحریک ایوان میں پیش کی جسے منظور کرلیا گیا۔ سینیٹ نے خشک دودھ کی درآمد سے متعلق سینیٹر عتیق شیخ کے سوال پر قائمہ کمیٹی برائے تجارت کی رپورٹ میں توسیع کرنے کی منظوری دیدی اس سلسلے میں قائمہ کمیٹی برائے تجارت کے چیئرمین سینیٹر شبلی فراز نے تحریک ایوان میں پیش کی جسے منظور کرلیا گیا۔

(جاری ہے)

سینیٹ نے پلانٹ بریڈرز حقوق بل 2016ء کی اتفاق رائے سے منظوری دیدی۔

وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی و ریسرچ سکندر حیات بوسن نے نئی اقسام کے پودوں کی ترقی اور کاشتکاروں کے تحفظ کا بل قائمہ کمیٹی کی رپورٹ کردہ صورت میں زیر غور لانے کی تحریک پیش کی جسے منظور کرلیا گیا۔ بعد ازاں چیئرمین نے بل شق وار منظوری کے لئے ایوان میں پیش کیا جس کی ایوان بالا نے منظوری دیدی۔ اجلاس کے دور ان چیئرمین سینیٹ نے ہندو میرج بل 2016ء متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کردیا۔

وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق کامران مائیکل نے تحریک ایوان میں پیش کی جسے منظور کرلیا گیا بعد ازاں چیئرمین نے معاملہ متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کردیا۔وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے بتایا کہ وفاقی کابینہ نے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ‘ سپیکر و ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی اور ارکان سینیٹ اور ارکان قومی اسمبلی کی بنیادی تنخواہ میں اضافے کی منظوری دیدی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اس اضافے کا اطلاق رواں سال یکم اکتوبر سے ہوگا۔ نظرثانی شدہ بنیادی تنخواہ کے مطابق ارکان پارلیمنٹ کی بنیادی تنخواہ 1لاکھ 50 ہزار روپے‘ چیئرمین سینیٹ و سپیکر قومی اسمبلی کی بنیادی تنخواہ 2 لاکھ 5 ہزار روپے‘ وفاقی وزراء کی تنخواہ 2 لاکھ روپے‘ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ اور ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی کی بنیادی تنخواہ 1 لاکھ 85 ہزار روپے جبکہ وزراء مملکت کی بنیادی تنخواہ ایک لاکھ 80 ہزار روپے ماہانہ مقرر کی گئی ہے۔