کوشش ہے 2018ء کے عام انتخابات میں ایسے افسران کو انتخابی ڈیوٹی کیلئے ترجیح دی جائے گی جن کی عمر 55 سال تک اور وہ کمپیوٹر اور سمارٹ فون کا استعمال جانتے اور اچھی شہرت کے حامل ہوں‘ قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے ملازمین کو شامل کرنے یا نکالنے کا فیصلہ مناسب وقت پر کیا جائے گا

وفاقی وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد کا قومی اسمبلی میں جواب

بدھ 23 نومبر 2016 17:37

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 نومبر2016ء) وفاقی وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے کہا ہے کہ کوشش کی جائے گی کہ 2018ء کے عام انتخابات میں ایسے افسران کو انتخابی ڈیوٹی کے لئے ترجیح دی جائے گی جن کی عمر 55 سال تک ہو‘ وہ کمپیوٹر اور سمارٹ فون کا استعمال جانتے ہوں‘ اچھی شہرت کے حامل ہوں‘ قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے ملازمین کو شامل کرنے یا نکالنے کا فیصلہ مناسب وقت پر کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

بدھ کو قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران شیخ صلاح الدین کے سوال کے جواب میں وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے 25 جون 2016ء کو تمام صوبوں کے چیف سیکرٹریوں کو خط لکھا ہے جو ان کے زیر کنٹرول کام کرتے ہیں۔ ان کی تفصیلات فراہم کی جائیں۔ کوشش کی جائے گی کہ 55 سال سے زائد عمر کے لوگوں کو ذمہ داریاں تفویض کی جائیں۔ شاہدہ رحمانی کے سوال کے جواب میں بتایا گیا کہ ابھی تک الیکشن کمیشن نے فیصلہ نہیں کیا کہ صوبائی یا قومی اسمبلی کے ملازمین کو انتخابات کے حوالے سے ذمہ داریاں سونپنے کا فیصلہ نہیں کیا۔ نعیمہ کشور خان کے ضمنی سوال کے جواب میں وزیر مملکت شیخ آفتاب احمد نے کہا کہ انتخابی عملہ کی مناسب تربیت کا بھی پروگرام بنایا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :