اشیاء خوردونوش میں ملاوٹ کی باقاعدہ چیکنگ کا نظام موجود ہے‘ معیار پر پورا اترنے والے امپورٹرز کو ایک سال کیلئے لائسنس دیا جاتا ہے

وفاقی پارلیمانی سیکرٹری سائنس و ٹیکنالوجی طلال چوہدری کا قومی اسمبلی میں جواب

بدھ 23 نومبر 2016 17:37

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 نومبر2016ء) وفاقی پارلیمانی سیکرٹری سائنس و ٹیکنالوجی طلال چوہدری نے قومی اسمبلی کو بتایا ہے کہ اشیاء خوردونوش میں ملاوٹ کی باقاعدہ چیکنگ کا نظام موجود ہے‘ معیار پر پورا اترنے والے امپورٹرز کو ایک سال کیلئے لائسنس دیا جاتا ہے۔ بدھ کو قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران نعیمہ کشور خان کے سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری طلال چوہدری نے کہا کہ اشیاء خوردونوش میں ملاوٹ کے حوالے سے متعلقہ ادارہ سہ ماہی بنیادوں پر ٹیسٹ کے لئے سیمپل لئے جاتے ہیں۔

باقاعدہ چیکنگ کا نظام بھی موجود ہے۔ پی کیو سی ایس ای حوالے سے اپنی ذمہ داریاں پوری کر رہی ہے۔ ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو کے سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری طلال چوہدری نے کہا کہ کوکنگ آئل اور گھی کے حوالے سے نارتھ اور سائوتھ دو زونز میں تقسیم کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

گھی کے 198 برانڈ رجسٹرڈ ہیں۔ اٹھارہویں ترمیم کے بعد اختیار صوبوں کے پاس چلا گیا ہے۔

امپورٹ پر بھی ہر کنسائنمنٹ کو باقاعدہ چیک کیا جاتا ہے۔ جو امپورٹر معیار پر پورا اترتے ہیں انہیں ایک سال کے لئے لائسنس دیا جاتا ہے۔ آسیہ ناز تنولی کے سوال کے جواب میں طلال چوہدری نے قومی اسمبلی کو بتایا کہ ہوٹلوں کو چیک کرنا ہمارا مینڈیٹ نہیں ہے۔ ہم پلانٹس کو چیک کرکے معیار یقینی بناتے ہیں۔ موبائل لیبارٹریاں کسی بھی جگہ جاکر چیک کر سکتی ہیں۔