اقتصادی راہداری منصوبے سے خطہ کی مجموعی اقتصادی ترقی اور خوشحالی کو بھی یقینی بنایا جا سکے گا ،ْ مولانا عبد الغفور حیدری

دورہ کے دوران ریفائنری کے قیام، سٹیل مل لگانے، سی پورٹ ٹرمینل، سیمنٹ پلانٹ اور دیگر منصوبوں پر کام کرنے کے امکانات کا بھی بغور جائزہ لیا جائے گا، ژوکوپنگ

بدھ 23 نومبر 2016 16:58

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 نومبر2016ء) ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے سے نہ صرف پاکستان اور چین کی معیشتوں پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے بلکہ خطہ کی مجموعی اقتصادی ترقی اور خوشحالی کو بھی یقینی بنایا جا سکے گا۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار عالمی امن ثقافتی فورم کے ایگزیکٹو سیکرٹری جنرل اور چین پاکستان اقتصادی راہداری کونسل کے ایگزیکٹو چیئرمین ژوکوپنگ کی سربراہی میں پاکستان کے دورہ پر آئے ایک وفد سے پارلیمنٹ ہائوس میں ملاقات کے دوران کیا۔

ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ پاکستان اور چین کی دوستی آج کی نہیں بلکہ کئی دہائیوں پر محیط ہے اور دونوں نے مشکل وقت میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یہ بات انتہائی خوش آئندہے کہ پاکستان اور چین کے مابین تجارتی اور اقتصادی سطح پر تعاون دن بدن بڑھتا جارہاہے اور سی پیک منصوبے سے باہمی تعاون اور مختلف سطح پر روابط کی نئی راہیں ہموار ہوں گی۔

انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ اگرچہ بہت ساری قوتیں سی پیک کے راستے میں مشکلات پیدا کرنے میںلگی ہوئی ہیں تاہم پاکستانی قیادت اور عوام کا یہ عزم ہے کہ اس منصوبے کو پایہٴ تکمیل تک پہنچانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ پہلا تجارتی قافلہ چائنا سے گوادر پہنچ چکا ہے تاہم وقت کے ساتھ ساتھ ان تجارتی قافلوں میں مزید تیزی آئے گی اور خطے کی مجموعی صورتحال پر تجارتی سرگرمیوں کے باعث مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔

ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے وسیع مواقع موجود ہیں اور خاص طور پر سی پیک کے تحت پسماندہ علاقوں میں بالخصوص بلوچستان میں صنعتی زونز قائم کئے جا سکتے ہیں جس سے نہ صرف پسماندہ علاقوں کی ترقی ممکن ہو گی بلکہ روزگار کے مواقع بھی میسر آئیں گے اور عوام کا معیار زندگی بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔

انہوں نے وفد کو اپنے دورہ چین کے بارے میں بھی آگاہ کیا اور بتایا کہ 8 سیاسی جماعتوں پر مشتمل وفد نے چین میں مختلف سطح پر ملاقاتیں کیں اور سی پیک کے حوالے سے تبادلہ خیال کرنے کا موقع ملا۔ انہوں نے کہاکہ ہماری خواہش ہے کہ دوطرفہ تعلقات کو نئی بلندیوں پر لے جایا جائے اور مختلف سطح پر وفد کے تبادلوں سے دوطرفہ تعاون کو مضبوط سے مضبوط تر کیا جا سکے گا۔

وفد کے رہنما نے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ دورے کا مقصد بھی دو طرفہ تعاون کو فروغ دینا ہے اور ان شعبوں کی نشاندہی کرنا ہے جہاں پر باہمی اشتراک کے ساتھ منصوبوں پر کام کیا جاسکتا ہے اور چینی سرمایہ کاروں کیلئے سرمایہ کاری کے نئے مواقع فراہم کیے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس دورہ کے دوران ریفائنری کے قیام، سٹیل مل لگانے، سی پورٹ ٹرمینل، سیمنٹ پلانٹ کے علاوہ دیگر دوسرے اہم منصوبوں پر کام کرنے کے امکانات کا بھی بغور جائزہ لیا جائے گا جبکہ ساتھ ہی ساتھ فلاحی کاموں کیلئے بھی کوششیں بروئے کار لائی جائیں گی۔

متعلقہ عنوان :