کپاس کی بچی کھچی چھڑیوں کو روٹاویٹر کی مدد سے کھیت میں دبانے کی ہدایت

منگل 22 نومبر 2016 13:11

فیصل آباد۔22 نومبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 نومبر2016ء)زرعی ماہرین نے زرعی زمینوں میں نامیاتی مادہ میں اضافہ کیلئے روٹاویٹر کی مدد سے کپاس کی بچی کھچی چھڑیوں کو کھیت میں دبانے کی ہدایت کی ہے اور کہاہے کہ کپاس کے کاشتکار کپاس کی آخری چنائی کے بعد کھیتو ںمیں بھیڑ بکریاں چرائیں تاکہ وہ بچے کھچے ٹینڈے کھالیں اور ان میں موجود گلابی سنڈی سمیت دیگر سنڈیاں بھی تلف ہوجائیں۔

انہوں نے کہاکہ روٹاویٹر یا مٹی پلٹنے والا ہل چلانے سے بچے کھچے ٹینڈوں میں موجود سنڈیاں اور پیوپے باہر آجائیں گے اور پرندوں کی خوراک بن جائیں گے نیزاگر کپاس کے حملہ شدہ کھیتوں میں لگائی گئی گندم کی فصل میں بچے کھچے ٹینڈے اورپتے وغیرہ موجود ہوں تو گندم کی پہلی آبپاشی کے وقت ڈیڑھ سے دو لیٹر کلورو پیرفاس زہر پانی کے ساتھ نکے پر رکھ کر کھیت میں ڈال دیں کیونکہ اس عمل سے گلابی سنڈی کے علاوہ ڈسکی کاٹن بگ ، ریڈ بگ اور دیمک کا خاتمہ ہوجائے گا۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ کپاس کی چھڑیاں اگر جلانے کے لیے استعمال کرنی ہوں توان کی کٹائی زمین کے برابرکرتے ہوئے مڈھوں کی تلفی کے لیے ہل چلایا جائے ۔انہوںنے کہاکہ کاشتکار کپاس کی چھڑیوں کو ٹینڈوں سے صاف کرکے کھیتوں کے باہر ڈیروں پر چھوٹے ڈھیر وں کی شکل میں رکھیںاور کپاس کی چھڑیوں کو آخر جنوری تک جلا لیں نیز جنوری کے بعد بچی ہوئی کپاس کی چھڑیوں کے ڈھیر کے پاس روشنی کے پھندے لگائیں تاکہ سنڈیوں کے پروانے تلف ہوجائیں اور ان کی مزید پرورش نہ ہوسکے ۔انہوںنے مزید کہاکہ جننگ فیکٹریوں کے کچرے کو بروقت جلا یا زمین میں دبادیاجائے تاکہ اس طرح آنے والی فصل نقصان رساں کیڑوں اور سنڈیوں کے حملہ سے کافی حد تک محفوظ رہ سکے۔