حکمرانوں کو چاہئے کہ سی پیک پر بلوچ تاریخ ، تہذیب تمدن و بقاء کو ملحوظ خاطر رکھ کر قانون سازی کی جائے،غا حسن بلوچ ایڈووکیٹ

بی این پی نے اے پی سی منعقد بھی اسی لئے کرایا کہ گوادر کے بلوچوں کو درپیش مسائل فوری طور پر حل کئے جائیں، مرکزی سیکرٹری اطلاعات بی این پی

پیر 21 نومبر 2016 23:31

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 نومبر2016ء) بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات آغا حسن بلوچ ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ حکمرانوں کو چاہئے کہ وہ سی پیک پر بلوچ تاریخ ، تہذیب تمدن و بقاء کو ملحوظ خاطر رکھ کر قانون سازی کی جائے جس سے گوادر کے بلوچ و بلوچستانی عوام اقلیت میں نہ ہوں انہوں نے کہا کہ بی این پی نے اے پی سی منعقد بھی اسی لئے کرایا کہ گوادر کے بلوچوں کو درپیش مسائل فوری طور پر حل کئے جائیں جدید دور میں بھی گوادر کے عوام صاف پانی سے محروم ہیں بنیادی ضروریات ، انفراسٹرکچر ، جدید دانش گاہیں ، ہنر مند کے ادارے گوادر کے بلوچ عوام اور نوجوانوں کو ہنر مندی کے ذریعے انہیں روزگار کی فراہمی اور پورٹ پر ملازمتوں میں گوادر ، مکران اور بلوچستانی عوام کو دیئے جائیں گوادر پورٹ کے تمام تر اختیارات بلوچستان حکومت کو دیئے جائیں 18ترمیم کے بعد زیادہ تر صوبوں کو اختیارات دیئے گئے ہیں اسی طرح گوادر میگا پروجیکٹس پر بھی بلوچوں کے حق ملکیت کو تسلیم کرتے ہوئے ہر شعبہ ہائے زندگی کو سی پیک میں اولین ترجیح دی جائے کیونکہ ماضی میں بلوچستان کے عوام احساس محرومی کا شکار رہے ہیں بلوچستان کے معدنی قدرتی وسائل لوٹے گئے لیکن بلوچستان کے عوام اس سے مستفید نہیں ہوئے یہاں تک کہ نصف صدی سے زائد گزرنے کے باوجود گیس جو بلوچستان سے نکل رہی ہے اس سے ڈیرہ بگٹی سمیت بلوچستان کے اکثریتی اضلاع اس سے محروم ہیں انہوں نے کہا کہ کوئٹہ بھی باشعور شہری ترقی کی مخالفت نہیں کرے گی پارٹی بھی ترقی کی مخالف نہیں لیکن یہ بھی ہماری اولین ذمہ داری ہے اور آئینی طور پر پابند ہے کہ عوام کو وسائل جہاں سے نکلیں وہاں کے عوام کو ترجیح دیتے ہوئے انہیں روزگار ، صحت ، تعلیم سمیت تمام ضروریات زندگی سے آراستہ کیا جائے جو حکمرانوں کی ذمہ داریوں میں شامل ہے اسی طرح گوادر ، مکران ڈویژن میں اقتصادی راہداری روٹ پر تمام سہولیات ، پارو پروجیکٹس لگائے ہیں آواران ، جھالاوان ، رخشان سمیت دیگر کے علاقے اس سے مستفید ہو سکیں ایسا نہ ہو گا کہ حب اور ڈیرہ مراد جمالی میں پاور پروجیکٹس تو لگا دیئے گئے لیکن ان سے وہاں کے عوام محروم ہیں انہوں نے کہا کہ جب عوام کی اجتماعی مفادات ، بلوچستان کو اختیارات ، عوام کے احساسات و مشکلات کو ملحوظ خاطر رکھا جائے تو پروجیکٹس قابل قبول ہوں گے کیونکہ ہم نے ہمیشہ قومی مفادات کو ملحوظ خاطر رکھا جب ہماری تاریخ ، تہذیب ، تشخص کی حفاظت کیلئے اقدامات کئے جائیں گے تو یقینا سی پیک سمیت دیگر میگا پروجیکٹس کامیابی سے ہمکنار ہو سکیں گے بلوچستان نیشنل پارٹی سردار اختر جان مینگل کی قیادت میں مسلسل ثابت قدم کے ساتھ قومی مفادات اور عوامی مسائل کے حل کیلئے جدوجہد کر رہی ہے اور ہماری جدوجہد عوام کے وسیع تر مفادات کی خاطر ہے۔

متعلقہ عنوان :