کوہاٹ، چہلم شہدائے کربلا کا ماتمی جلوس پرامن طور پر اختتام پزیر

پیر 21 نومبر 2016 22:07

کوہاٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 نومبر2016ء) کوہاٹ میں چہلم شہدائے کربلا کا ماتمی جلوس پرامن طور پر اختتام پزیر ہوگیا۔اس موقع پر سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے اورپولیس سمیت تین ہزار سیکیورٹی اہلکاروں کو حفاظتی ڈیوٹی پر مامور کیا گیا تھا۔ماتمی جلوس کے موقع پر دن بھر کوہاٹ کے مرکزی بازار کو بند رکھا گیا تھااور شہر کی طرف آنے والی شاہراہوں پر سخت ناکہ بندی کرکے گاڑیوں اور اشخاص کی چیکنگ کا سلسلہ جاری رہا۔

ماتمی جلوس کی ڈرون کیمروں کے ذریعے فضائی نگرانی بھی کی جاتی رہی اور کلوز سرکٹ سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے جلوس کے نقل وحرکت کی ویڈیو فلمبندی کے علاوہ خصوصی کمانڈ پوسٹ اور کنٹرول رومز کے ذریعے مانیٹرنگ کا سلسلہ بھی دن بھر جاری رہا۔

(جاری ہے)

ڈی پی او کوہاٹ محمد صہیب اشرف اور ایڈیشنل ایس پی آپریشن طارق محمود سمیت تمام متعلقہ پولیس حکام خود ماتمی جلوس کے حفاظتی انتظامات کی نگرانی کرتے رہے۔

ماتمی جلوس کی گزرگاہوں کو بم ڈسپوذل سکواڈ اوربم و بارود کا پتہ لگانے والی کھوجی کتوں کی K-9یونٹ کے ذریعے مسلسل سویپنگ کی جاتی رہی۔ جلوس میں شامل ہونے والے افرادکیلئے ایک مخصوص انٹری پوائنٹ کا انتخاب کیا گیا تھا جہاں واک تھرو گیٹ نصب کرکے پولیس اور حساس اداروں کے اہلکاروں کو ڈیوٹی پر متعین کیا گیا تھا اور جلوس کے شرکائ کو سخت تلاشی کے بعد اندر جانے کی اجازت دی جاتی رہی۔

جلوس میں شامل ہونے والے افراد کی چادر اوڑھنے اور ممنوعہ اشیائ اندر لے جانے پر مکمل طور پر پابندی عائد کی گئی تھی۔ماتمی جلوس کی گزر گاہوں پر پلگنگ پوائنٹس قائم کرکے بازار کی طرف آنے والے گلیوں کو قناتیں لگا کر سیل کیا گیا تھا جہاں سیکیورٹی اہلکاروں کو تعینات کرکے کسی بھی غیر متعلقہ شخص کے داخلے پر پابندی کی ہدایات جاری کی گئی تھیں۔

ماتمی جلوس کے راستے میں آنے والی بلند عمارتوں کی چھتوں پر سیکیورٹی اہلکاروں کو تعینات کرکے کسی کو بھی چھت پر کھڑا ہونے کی ہرگز اجازت نہیں دی گئی۔علاوہ ازیں کوہاٹ شہر کے گرد واقع شاہراہوں پرپولیس ایلیٹ کی کوئیک ریسپانس فورس کے اہلکارموبائل اور پیادہ گشت کرتے رہے اور ضلع کوہاٹ کو دوسرے شہروں سے ملانے والی شاہراہوں پر آمدورفت کا سلسلہ بھی محدود رہا۔

ماتمی جلوس کی سیکیورٹی کے پیش نظر شہر کے گرد واقع پہاڑی چوٹیوں پر پولیس اور ایف سی کی مشترکہ چوکیاں قائم کی گئی تھیں اور کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے بروقت اور م?ثر طور پر نمٹنے کیلئے فوج کو سٹینڈ بائی رکھا گیا تھا۔ ضلع بھر میں دفعہ 144نافذ کرکے اسلحہ کی نمائش،موٹر سائیکل کی ڈبل سواری،متناذعہ وال چاکنگ،پانچ یا پانچ سے زائد افراد کے اجتماع،لا?ڈ سپیکر کے بے اور تیز آواز میں استعمال،پٹرولیم مصنوعات کی کھلے فروخت اور شرانگیز مواد کی خرید و فروخت پر پابندی عائد کی گئی تھی۔

ماتمی جلوس کی دیگر انتطامات کیلئے ٹی ایم اے،محکمہ صحت ومال،واپڈا،پی ٹی سی ایل،ایریگیشن،پبلک ہیلتھ اورسی اینڈ ڈبلیوسمیت تمام متعلقہ اداروں کی خدمات بھی حاصل کی گئی تھیں۔ کوہاٹ میں چہلم امام حسین?کے موقع پر بنوں بازارکے رضویہ امام بارگا،سید حبیب امام بارگا ہ اور قومی امام بارگاہ سے علم،تعزئیے اور ذوالجناح کے الگ الگ جلوس برآمد ہوکر زرگراں بازار چوک میں ایک بڑے مرکزی ماتمی جلوس کی شکل میں اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا علیم شاہ بابا کے مزار پراجتماعی دعا کیساتھ اختتام پزیر ہوا۔اس موقع پر عزا دار زنجیر زنی اور سینہ کوبی کرتے رہے اور نوحوں و مرسیوںکے ذریعے حضرت امام حسین ?اور انکے ساتھیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے رہے۔

متعلقہ عنوان :