4 دسمبر کو ایف سی آر نامنظور گرینڈ قبائیلی جرگہ قبائیلی عوام کے حقوق کیلئے اہم سنگ میل ثابت ہوگا ، اس وقت قبائلی عوام جن سیاسی، معاشی، انسانی حقوق سے محروم ہیں، وہ انہیں دلانا چاہتے ہیں اور قبائلی عوام کے لیے انصاف کے راستے کھولنا چاہتے ہیں

جنر ل سیکرٹری جماعت اسلامی خیبرپختونخوا عبدالواسع کااجلاس سے خطاب

پیر 21 نومبر 2016 22:03

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 نومبر2016ء) جنر ل سیکرٹری جماعت اسلامی خیبرپختونخوا عبدالواسع نے کہا ہے کہ 4 دسمبر کو ایف سی آر نامنظور گرینڈ قبائیلی جرگہ قبائیلی عوام کے حقوق کے لیے سنگ میل ثابت ہوگا۔ اس وقت قبائلی عوام جن سیاسی، معاشی، انسانی حقوق سے محروم ہیں، وہ انہیں دلانا چاہتے ہیں اور قبائلی عوام کے لیے انصاف کے راستے کھولنا چاہتے ہیں۔

ہم چاہتے ہیں کہ قبائلی عوام کو خود اپنے وسائل کے استعمال کا اختیار دیا جائے۔ قبائلی عوام کو عزت اور ان کے بچوں کے ہاتھ میں کتاب دیکھنا چاہتے ہیں۔ ایف سی آر ظالمانہ قانون ہے، اس کا خاتمہ ہونا چاہئے۔جماعتِ اسلامی فاٹا کے مسئلے کا ایسا حل چاہتی ہے جو خود فاٹا کے عوام کی امنگوں اور اٴْن کی خواہشات کے مطابق ہو۔

(جاری ہے)

ہم قبائلی عوام اور فاٹا کے مستقبل کے حوالے سے کسی ایسے فارمولے کے ہرگز خواہاں نہیں جو قبائلی عوام کی مرضی کے برعکس اٴْن پر تھوپ دیا جائے۔

وہ ایف سی آر نامنظور گرینڈ قبائیلی جرگہ کے انتظامات کا جائزہ کے لیے بلائے گئے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ اجلاس میں امیر جماعت اسلامی فاٹا سردار خان ، جنر ل سیکرٹری رفیق آفریدی ، نائب امرائ زرنور آفریدی ، ڈاکٹر منصف خان ، ترجمان شاہ فیصل آفریدی ، جے آئی یوتھ فاٹا کے صدر شاہ جہان آفریدی اور دیگر قائدین شریک تھے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جنر ل سیکرٹری عبدالواسع نے کہا کہ قبائلی عوام نے ہمیشہ پاکستان اور اسلام سے وفاداری کا ثبوت دیا ہے لیکن حکومت نے ہمیشہ ان قبائلی عوام کو دوسرے درجے کا شہری تصور کیا ہے جس سے قبائلی عوام میں احساس محرومی بڑھ گیا ہے۔

انہوںنے کہا کہ ایف سی آر ایک ظالمانہ نظام ہے اس کو فوری طور ختم کیا جائے اور قبائیلی علاقوں کو انتخابات سے قبل صوبائی اسمبلی میں نمائندگی دی جائے۔