ایوان بالا میں چار قراردادوں کی اتفاق رائے سے منظوری دیدی گئی

پیر 21 نومبر 2016 21:34

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 نومبر2016ء) ایوان بالا میں چار قراردادوں کی اتفاق رائے سے منظوری دیدی گئی۔ پیر کو ایوان بالا کے اجلاس کے دوران سینیٹر سحر کامران نے قرارداد پیش کی کہ خواتین کو پاکستان میں ان کی آبادی کے مطابق اسلامی نظریاتی کونسل میں نمائندگی دی جائے اور اس مقصد کیلئے متعلقہ قانون اور قواعد میں اگر ضرورت ہو تو ترمیم کی جائے۔

ایوان بالا نے قرارداد کی اتفاق رائے سے منظوری دیدی۔ سینیٹر ثمینہ عابد نے قرارداد پیش کی کہ یہ ایوان سفارش کرتا ہے کہ حکومت کو اسلام آباد کے سرکاری تعلیمی اداروں میں جماعت اول سے میٹرک تک نصاب میں موسمیاتی تبدیلی کے مضمون کو شامل کرنا چاہیے۔ ایوان بالا نے قرارداد اتفاق رائے سے منظور کرلی۔

(جاری ہے)

سینیٹر اعظم سواتی نے قرارداد پیش کی کہ یہ ایوان سفارش کرتا ہے کہ حکومت قومی احتساب کے قوانین میں تبدیلی لائے تاکہ بے نامی منقولہ و غیر منقولہ جائیدادوں اور کمپنیوں کو دریافت کریں اور ان لوگوں کے لئے جو ان کی نشاندہی کریں‘ کیلئے پرکشش انعام یا رقم کا کچھ حصہ اعلان کیا جائے جو نیب کو ایسی جائیدادوں اور کمپنیوں کی تفصیلات کے بارے میں اطلاع دے اور مخبر کے نام صیغہ راز میں رکھے جائیں۔

ایوان بالا نے اس قرارداد کی بھی منظوری دیدی۔ سینیٹر عثمان کاکڑ نے قرارداد پیش کی کہ یہ ایوان سفارش کرتا ہے کہ بلوچستان کے کاشتکاروں کے موجودہ وقت میں واجب الادا زرعی قرضوں کو معاف کیا جائے۔ ایوان بالا نے اس قرارداد کی بھی اتفاق رائے سے منظوری دیدی۔