پاکستان میں سرمایہ کاری کے حوالہ سے بے پناہ صلاحیت موجود ہے، چینی سرمایہ کاری گوادر ایکسپورٹ پراسیسنگ زون میں سرمایہ کاری کریں

وفاقی وزیر صنعت و پیداوار غلام مرتضیٰ خان جتوئی کی چینی وفد سے گفتگو

پیر 21 نومبر 2016 20:54

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 نومبر2016ء) وفاقی وزیر صنعت و پیداوار غلام مرتضیٰ خان جتوئی نے کہا ہے کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے حوالہ سے بے پناہ صلاحیت موجود ہے، چینی سرمایہ کاری گوادر ایکسپورٹ پراسیسنگ زون میں سرمایہ کاری کریں اور شمسی توانائی کے کی پینل سازی کی صنعت میں بھی دلچسپی لے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو چینی وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

سی پیک کونسل نے پاکستان میں مزید سرمایہ کاری میں دلچسپی ظاہر کر دی، چینی کمپنیاں پاکستان میں ریفائنری کان کنی، سیمنٹ اور ر ئیل اسٹیٹ میں سرمایہ کریں گی۔ اس موقع پر وفاقی وزیر نے چینی کمپنیوں کو فوڈ پراسیسنگ، کار سازی اور پاکستان سٹیل ملز میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔ چائنہ پاکستان اکنامک کوریڈور کونسل کے چیئرمین چائو گاوبینگ کی قیادت میں چینی سرمایہ کاروں کا ایک وفد پاکستان کے دورے پر ہے۔

(جاری ہے)

چینی وفد سے گفتگوکرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان میں سرمایا کاری کے حوالے سے بے پناہ پوٹنشل موجود ہے۔ انہوں نے چینی سرمایہ کاروں کو گوادر ایکسپورٹ پراسیسنگ زون میں سرمایہ کاری کی دعوت دی اور اس کے فوائد سے آگاہ کیا۔ چینی سرمایہ کاروں نے شمسی توانائی کی پینل سازی کی صنعت میں بھی دلچسپی لی اور وفاقی وزیرکو بتایا کہ سٹیٹ آف دی آرٹ ٹیکنالوجی سے شمسی توانائی کی آئوٹ پٹ25سے 30 فیصد زیادہ ہے چونکہ پاکستان شمسی توانائی کے حوالے سے بڑی مارکیٹ بن رہا ہے اسلئے چینی سرمایہ کار پی وی پینل کی صنعت پاکستان میں منتقل کرنا چاہتے ہیں۔

وفاقی وزیر نے وفد کو بتایا کہ 300 ایکڑ پر محیط کورنگی کریک انڈسڑیل پارک میں28 ایکڑ کمرشل اور بلند و بالا عمارات کیلئے مختص ہیں۔چینی سرمایہ کار اس میں سرمایہ کاری کر کے پاکستان کی رئیل اسٹیٹ مارکیٹ کے ثمرات سے بھی فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ چینی وفد نے اس ضمن میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔ چینی وفد نے وفاقی وزیر کے توجہ دلانے پر پاکستان سٹیل ملز کی نجکاری ،جوائنٹ وینچر یا انتظامی کنٹرول سمیت کئی ایسے آپشنز پر غور کیا جس سے پاکستان سٹیل مل کو جدید خطوط پر استور کئے جانے کے علاوہ اس کی پیداواری صلاحیت میں بھی اضافہ کیا جاسکے۔

غلام مرتضی خان جتوئی نے چینی وفد کو بن قاسم انڈسٹریل پارک میں سرمایہ کاری کی بھی دعوت دی۔ یہ پارک وزارت صنعت و پیداوار نے حال ہی میں تعمیر کیاہے جو کہ 900 ایکڑ اراضی پر پھیلا ہوا ہے۔ سی پیک کونسل پاکستان میں یتیم بچوں کی کفالت کیلئے تین سنٹرز بھی تعمیر کر رہی ہے۔ یہ سنٹرز ہری پور، گلگت اور گوادر میں قائم کیے جارہے ہیں۔ وفد کے سربراہ نے بتایا کہ ان کے زیرسایہ سو سے زائد کمپنیاں پاکستان میں سرمایا کاری کیلئے بے تاب ہیں جبکہ 6 بڑے صنعتی گروپوں کے نمائندے اگلے ہفتے پاکستان کا دورہ بھی کریں گے۔

چیف انجنیرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ نے چینی سرمایہ کاروں کو نیفتھا کریکر ریفائنری لگانے کیلئے دعوت دی جس کے جواب میں چینی وفد نے بتایا کہ مجوزہ ریفائنری کو مذکورہ ٹیکنالوجی سے لیس کیا جائے گا۔ سنیٹر طلحہ محمود نے وفاقی وزیر کو سی پیک کونسل کے مقاصد سے آگاہ کیا۔ وفاقی وزیر کی معاونت جوائنٹ سیکرٹری ضرار حیدر اور چیف ایگزیکٹیو انجنیرنگ ڈویلپمنٹ بورڈکررہے تھے۔