پشاورسمیت صوبے کے دیگر اضلاع میں چہلم کے سلسلے میں دوسرے روز بھی ماتمی جلوس بر آمد ہوئے

پشاور میں دوسرے رو ز بھی موبائل سرو س بند رہی

پیر 21 نومبر 2016 19:28

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 نومبر2016ء) پشاورسمیت صوبے کے دیگر اضلاع میںشہدائے کربلا کے چہلم کے سلسلے میں دوسرے روز بھی ماتمی جلوس نکالے گئے جبکہ پشاور میں دوسرے رو ز بھی موبائل سرو س بند رہی ۔تفصیلات کے مطابق پشاورسمیت خیبرپختونخوا کے دیگر اضلاع میں شہدائے کربلا کے چہلم کے موقع پر دوسرے روز بھی ماتمی جلوس نکالے گئے ۔

مرکزی جلوس کوچہ رسالدار سے برآمد ہوا اورقصہ خوانی بازار میں سہ پہر3بجے تمام جلوس اکھٹے ہوگئے پشاورکے علاقہ کوہاٹی اور قصہ خوانی سے تقریباً ایک درجن کے قریب ماتمی جلوس امام بارگاہوں سے برآمد ہوئے ۔ چہلم امام حسین ؓکے موقع پر تقریباً ساڑھے 3 ہزار پولیس اہلکار سیکورٹی کے فرائض انجام دے رہے تھے۔ اس دوران پشاور میں موبائل فون سروس بھی معطل رہی ۔

(جاری ہے)

چہلم امام حسین ؓکے موقع پر دہشت گردی کے خطرا ت کے پیش نظر 4اضلاع پشاور،ٹانک ،ڈیرہ اسماعیل خان اور کوہاٹ میں موبائل فون سروس بند رہی ۔پشاو ر میں دوپہر12بجے سے رات 8بجے تک،ٹانک اور کوہاٹ میں دوپہر 12سے رات9بجے تک جبکہ ڈیرہ اسماعیل خان میں دوپہر 12بجے سے شام 6بجے تک موبائل فون سروس بند رہی ۔چہلم کے موقع پر پشاورکے خیبر بازار سے قصہ خوانی تک تمام بازار اور دکانیں بند رہیں جبکہ کوہاٹی اور سرکلر روڈ بھی مکمل طو ر سیل رہا ۔

شہر کے داخلی و خارجی راستوں پر قائم پولیس ناکوں اور چیک پوسٹوں سے گاڑیوں کی جانچ پڑتال اور کاغذات کی چیکنگ کا سلسلہ بھی جاری رہا ۔اس دوران پشاور کے تینوں بڑے ہسپتالوں لیڈی ریڈنگ،خیبر ٹیچنگ اور حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں ایمرجنسی نافذ رہی ۔ جلوسوں کے راستوں پر عزاداروں کیلئے چائے کی سبیلیں لگائی گئی تھیں جبکہ ایمبولینس گاڑیاں بھی جلوسوں کے ساتھ ساتھ چلتی رہیں جبکہ رات گئے تک پولیس کی بھاری نفری امام بارگاہوںکے باہر تعینات رہی

متعلقہ عنوان :