ایس ای سی پی نی نئے کمپنی لاء میں کمپنیوں کی تشکیل کے طریقہ کار کیلئے متعدد اصلاحات متعارف کرادیں

پیر 21 نومبر 2016 19:20

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 نومبر2016ء) سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن پاکستان (ایس ای سی پی) نی تمام سٹیک ہولڈرز کو کمپنیز آرڈیننس2016ء (کمپنی لائ) کے تقاضوں اورعوام الناس کو نئے کمپنی لاء میں کمپنیوں کی تشکیل کے طریقہ کار سے روشناس کرانے کیلئے متعدد اصلاحات متعارف کرائی ہیں۔ ایس ای سی پی کے مطابق کمپنی لاء کو نافذ کرنے اور نظرثانی شدہ شقوں کے بارے میں آگہی فراہم کرنے کیلئے تمام قومی اور بین الاقوامی کمنپیوں کو نوٹسز بھجوائے جا چکے ہیں کہ وہ حصص داروں، ڈائریکٹروں اور افسروں کے بین الاقوامی رجسٹر برائے سود مند ملکیت کے تقاضوں کی فوری طور پر تعمیل کریں۔

ان نوٹسزمیں نو سو پچاس غیر ملکی کمپنیوں کو تیس دن کے اندر اندر مطلوبہ معلومات فراہم کرنے کے لئے کہاگیا ہے۔

(جاری ہے)

اسی طرح 75 ہزار مقامی کمپنیوں کو 60 دن کے اندر اندر مطلوبہ معلومات فراہم کرنے کیلئے کہا گیا ہے۔ چیئرمین ایس ای سی پی نے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے جو کاروباری شعبہ کو نئے قوانین کے بارے میں ضروری وضاحتیں فراہم کرے گی اور تمام سٹیک ہولڈرز اور عوام الناس کے سوالات کے جواب دے گی۔

کاروپوریٹائزیشن کو فروغ دینے کیلئے ایس ای سی پی نے تین بڑے شہروں اسلام آباد، لاہور اور کراچی میں موجود اپنے کمپنی رجسٹریشن دفاتر میں کام کے طریقہ کار میں انقلابی تبدیلیاں کی ہیں، سہولیات اور ان کارپوریشن ڈیسک قائم کئے گئے ہیں تاکہ درخواست کنند گان کے لئی ایک دن کے اندر اندر کمپنی انکارپوریٹ کرانے میں معاونت کی جا سکے۔ مزید برآں کاروبار شروع کرنے کیلئے صرف ہونے والے وقت میں کمی لانے اور انکارپوریشن کاعمل آسان بنانے اورکمپنیوں کیلئی نئے قانون میں یک مقصدی کمپنیوں کی رجسٹریشن کی بھی اجازت دے دی گئی ہے۔

ان اصلاحات کے ذریعے کمپنی کی تشکیلی دستاویزات آن لائن جمع کروائے جانے کی صورت میں اُسی دن کمپنیوں کی رجسٹریشن یقینی بنانا ممکن ہو جائے گا۔ رجسٹریشن کے اس تیزطریقہ کار کے ذریعیکاروباری شعبہ کو کارپوریٹائزیشن کی جانب راغب کرنے میں مزید مدد ملے گی۔ عوام الناس کو انصاف کی فوری فراہمی یقینی بنانے کیلئے ایس ای سی پی نے وزارتِ خزانہ سے درخواست کی ہے کہ ایس ای سی پی سے متعلقہ مقدمات سے نمٹنے کے لئے بینکوں سے منسلکہ جرائم کی مد میں(خصوصی عدالیتیں) آرڈیننس 1984ء کے دفعہ 3کے تحت مطلوب خصوصی عدالتوں یا دیگر عدالتوں کے قیام کا معاملہ متعلقہ حکام کے ساتھ اٹھایا جائے۔

یہ اصلاحات ایس ای سی پی کے اس عزم کو ظاہر کرتی ہیں کہ ملک میں کارپوریٹائزیشن کیلئے ایک ساز گار ماحول فراہم کر دیا جائے۔

متعلقہ عنوان :