امت مسلمہ کے مسائل کے حل کیلئے علماء ، سکالرز اور دانشوروں کو باہمی رابطے مضبوط بنانا ہوں گے، طاہر محمود اشرفی

پیر 21 نومبر 2016 15:12

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 نومبر2016ء) امت مسلمہ کے مسائل کے حل کیلئے مسلم علماء ، سکالرز اور دانشوروں کو باہمی رابطے مضبوط بنانا ہوں گے ۔فلسطین میں اذان پر پابندی کی کوشش اور مکة المکرمہ پر میزائل سے حملہ قابل افسوس اور نا قابل قبول ہے۔ ارض حرمین الشریفین کی سلامتی ، استحکام اور دفاع کیلئے ہندوستان پاکستان کے علماء ، عوام خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز ، ان کی حکومت اور سعودی عرب کی عوام کے ساتھ ہے ۔

کسی گروہ ، ملک یا جماعت کو یہ جرأت نہیں ہونی چاہیئے کہ وہ ارض حرمین الشریفین کی طرف بُری نگاہ سے دیکھے۔ دہشت گردی ، انتہاء پسندی کو کسی ایک مذہب یا مسلک سے نہیں جوڑا جا سکتا۔ ہندوستان پاکستان اور خطہء کے دیگر ممالک کے علماء ، مشائخ کو انتہاء پسندی ، دہشت گردی کے مقابلے کیلئے اولیا کرام کے طریقہ تبلیغ کو اپنانا ہو گا ۔

(جاری ہے)

اولیاء اکرام نے توحید و سنت کو اپنا شعار بنا کر سیرت مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کے مطابق تبلیغ کی دعوت دی ہے۔

یہ بات پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین محمد طاہر محمود اشرفی اور درگاہ حضرت نظام الدین اولیا ؒ کے گدی نشین سید ناظم علی نظامی کے درمیان ہونے والی ملاقات کے بعد مشترکہ اعلامیہ میں کہی گئی ۔ درگاہ حضرت نظام الدین اولیاء ؒ کے درگاہ کے گدی نشین نے آج صبح پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین حافظ محمد طاہر محمود اشرفی کی رہائش گاہ پر ان سے ملاقات کی اور عالم اسلام کے مسائل ، حالات اور واقعات پر تبادلہ خیال کیا۔

پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے مارچ میں ’’عالمی پیغام اسلام کانفرنس‘‘ کی دعوت سید ناظم علی نظامی کو دی جو انہوں نے قبول کر لی ۔ دریں اثناء پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے الشیخ الازہر الشیخ احمد طیب اور چیچنیا کے صدر کی طرف سے شیشان کانفرنس کے اختتامی بیان پر پیدا ہونے والی غلط فہمی کے خاتمے کیلئے جو کوششیں شروع کی ہیں ان کو سراہا ہے۔