پانامہ لیک کا کیس قتل کا نہیں چوری کا کیس ہے‘وزیر اعظم کو منی ٹریل کا ریکارڈ سپر یم کورٹ میں دینا ہی پڑ یگا‘جسٹس (ر) وجیہہ الدین

حسین نوازکو لندن میں فلیٹس خریدنے کے ثبوت دینا ہوں گے ‘نوازشر یف نے پار لیمنٹ میں کہا جدہ کی فیکٹری فروخت کر لندن میں جائیداد بنائی اب قطری شہزادے کا خط آیا ہے‘انٹر ویو

اتوار 20 نومبر 2016 23:10

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 نومبر2016ء) جسٹس (ر) وجیہہ الدین نے کہا ہے کہ پانامہ لیک کا کیس قتل کا نہیں چوری کا کیس ہے‘وزیر اعظم کو منی ٹریل کا ریکارڈ سپر یم کورٹ میں دینا ہی پڑ یگا جس میں انکو ثابت کر نا ہوگا کہ سب کچھ حلال کی کمائی ہے‘ حسین نوازکو لندن میں فلیٹس خریدنے کے ثبوت دینا ہوں گے ‘نوازشر یف نے پار لیمنٹ میں کہا جدہ کی فیکٹری فروخت کر لندن میں جائیداد بنائی اب قطری شہزادے کا خط لے آئے ہیں ۔

اتوار کے روز گفتگو کرتے ہوئے جسٹس (ر) وجیہہ الدین نے کہا کہ پانامہ لیکس کا معاملہ حکومت کی نیت ٹھیک ہوتی تو چند ونوں میں حل ہو جاتا مگر حکمران ہر روز ایک نئی بات کر رہے ہیں جس سے شک حقیقت میں بدل رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ صرف وزیر اعظم کے بچوں نے ہی نہیں وزیر اعظم نوازشر یف کے بیانات میں بھی تضاد ہے اور پانامہ لیکس کا معاملہ اصل میں صادق یا امین ہونے یہ نہ ہونے کا ہے وزیر اعظم نوازشر یف کے قومی اسمبلی میں بیان کو دیکھا جائے تو قطری شہزاہ کا خط اسکی تر دید ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں کہا کہ وزیر اعظم نوازشر یف پانامہ لیکس کا معاملہ سامنے آنے کے بعد سے اب تک کئی باراپنے موقف کو تبدیل کر چکے ہیں مگر اب وزیر اعظم نوازشر یف کو سپر یم کورٹ میں یہ ثبوت دینا ہوگا کہ وہ سب کچھ حلال کی کمائی سے بنایا ہے ۔