سی پیک مغربی روٹ پر چین سے پہلاتجارتی قافلہ کامیابی سے چلاگیانہ موسمی نہ کوئی رکاوٹ نہ مسئلہ بنایا ‘حکومت کو اسی روٹ کو اختیار کرناچاہیے ‘یہی اصل روٹ ہیں تعصبی مفادپرستی کی وجہ سے عوام کے ذہنوں میں شکوک وشبہات پیدا نہ کیا جائے

جماعت اسلامی کے صوبائی امیر مولانا عبدالحق ہاشمی کی مختلف وفود سے بات چیت

اتوار 20 نومبر 2016 21:00

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 نومبر2016ء) جماعت اسلامی کے صوبائی امیر مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہاہے کہ سی پیک مغربی روٹ پر چین سے پہلاتجارتی قافلہ کامیابی سے چلاگیانہ موسمی نہ کوئی رکاوٹ نہ مسئلہ بنایا اس لیے حکومت کو اسی روٹ کو اختیار کرناچاہیے یہی اصل روٹ ہیں تعصبی مفادپرستی کی وجہ سے عوام کے ذہنوں میں شکوک وشبہات پیدا نہ کیا جائے مغربی روٹ ہی اصل روٹ ہیں اور اسی روٹ میں کو حقیقی روٹ بنایا جائے آئندہ سی پیک مغربی کو اصل روٹ ہی کہاجائے ۔

اصل روٹ کو روڈ نہیں روڈ بنایا جائے اور فوری طوراصل روٹ پر چین کی ترجیحات اور روٹ کی ضروریات کے مطابق کام شروع کیا جائے تاکہ ترقی وخوشحالی کا سفر شروع ہوجائے یہ صرف بلوچستان نہی پورے ملک کی ترقی وخوشحالی کاراستہ ہے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہارانہوں نے دورہ کراچی کے دوران تاجروں،جماعت اسلامی کراچی کے ذمہ داران سمیت مختلف طبقہ فکرکے وفود سے ملاقات کے دوران گفتگومیں کہی ان کے ہمراہ حافظ محمد اسماعیل مینگل ،مولانا نیازمحمد بھی تھے مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہا کہ سی پیک منصوبہ گوادر کی وجہ سے بن رہا ہے مغربی روٹ غربت حکومتی عدم توجہی کی وجہ سے غربت کاشکار اور ترقی سے محروم ہیں اب سی پیک کی وجہ سے یہی مغربی روٹ چین وروٹ میں سفر کامیابی وآرام سے کرنے کیلئے چین کی مفاد میں ہے یہ روٹ کم خرچ ،کم فاصلہ اور موسمی ودیگر منفی اثرات سے محفوظ ہیں تو کیوں حکمران اس روٹ کے خلاف یا اس میں رکاوٹیں ڈال رہی ہیں جس روٹ سے چین سے پہلا تجارتی قافلہ کامیابی سے سفر کرکے گوادر پہنچ گیا ہے یہی چین کامنتخب کردہ اور خطے کی ترقی وخوشحالی کا راستہ اور سی پیک کااصل روٹ ہے حکومت اس روٹ کو متنازعہ بنانے سے گریز کریں اور منتخب نمائندے اس حوالے سے حقیقی عوامی رہنمائوں کا کردار ادا کریں ۔

جماعت اسلامی سی پیک کے اصل روٹ کو تبدیل کرنے کے خلاف ہر پلیٹ فار م پر آوازبلند کرتی رہیگی حکمران ذاتی مفادات کیلئے قومی مفادات کو قربان نہ کریں اس سے علاقائی تعصب ،نفرت وخلیج پیدا ہونے کیساتھ قومی یکجہتی اتفاق واتحاد کو نقصان پہنچ سکتا ہے ۔

متعلقہ عنوان :