پولیس اور ایف سی اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ کے زریعے ایک بار پھر شہر کے حالات کو غیر یقینی صورتحال کی جانب لے جانے ، عام عوام میں خوف و ہراس پھیلانے اور شہر کی تجارتی و کاروباری سرگرمیوں کو متاثر کیا جارہا ہے

ترجمان ہزار ہ ڈیموکریٹک پارٹی کا جاری بیان

اتوار 20 نومبر 2016 21:00

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 نومبر2016ء) ہزار ہ ڈیموکریٹک پارٹی کے مرکزی بیان میں کہا گیا کہ پولیس اور ایف سی اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ کے زریعے ایک بار پھر شہر کے حالات کو غیر یقینی صورتحال کی جانب لے جانے ، عام عوام میں خوف و ہراس پھیلانے اور شہر کی تجارتی و کاروباری سرگرمیوں کو متاثر کیا جارہا ہے ، اس طرح کے واقعات کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ، بیان میں کہا گیا کہ اس سے قبل بھی پولیس اور ایف سی اہلکاروں کو بیچ بازار اور انکے چیک پوسٹوں پر ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا جا چکا ہے جس سے صاف ظاہر ہے کہ حالات اس نہج پر پہنچ چکی ہے کہ اب قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار اور انتظامیہ بھی محفوظ نہیں اس طرح کے واقعات کے اثرات عام عوام پر بری طرح اثر انداز ہوتی ہے ، دہشت گردی اور انکے سرپرستی کرنے والے عناصر کو اگرشروع دن سے بے نقاب کرکے انہیں کیفر کردار تک پہنچایا جاتاتو عام عوام اور اہلکاروں کو اس قدر جانی اور مالی نقصانات نہیں اٹھا نا پڑتی اور اسی طرح ملکی امیج بین الاقومی سطح پر خراب نہیں ہوتا حکومت اس ضمن میں شروع دن سے غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کرکے حالات کو مزید پیچیدہ بنا رہی ہے دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کے بجائے ہر واقعات کے بعد عارضی بنیادوں پر اعلانات کرکے عوام کو خاموش کیا جاتا ہے جبکہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کے لئے حکومت کے پاس کوئی ٹھوس اور مسقتل حکمت عملی نہ پہلے موجود تھی اور نہ اب موجود ہے ، گذشتہ روز کے واقعہ کے بعد بھی موٹر سائیکلوں کی ڈبل سواری پر پابندی اور 5 کے اجتماع سے زیادہ افراد کو گرفتار کرنے جیسے عارضی اعلانات و احکامات سے دہشت گردی کا خاتمہ ممکن نہیں یہ صرف عوام کی توجہ کو دوسری طرف کرنے کے لئے ہیں بیان میں کہا گیا کہ کوئٹہ شہر اور اطراف میں ہزارہ قو م کی نسل کشی ، سانحہ 8 اگست ، اور پی ٹی سی اور اب پے درپے اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ کے بعد دہشت گردی اور انکے سرپرستی کا مکمل خاتمہ ناگزیر ہوچکا ہے ۔

متعلقہ عنوان :