کسی کو بغیر پوچھے مشورہ دینا بڑی غلط بات ہوتی ہے مگر بلز کی رگوں میں بھٹوئوں کا خون ہونے کی وجہ سے اتنا ضرور کہوں گا کہ پلائو کے آسرے پر دریاء میں اترنا بڑی غلطی ہوتی ہے

سندھ نیشنل فرنٹ کے چیئرمین سردار ممتاز علی خان بھٹوکی مختلف وفود سے بات چیت

اتوار 20 نومبر 2016 19:10

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 نومبر2016ء)سندھ نیشنل فرنٹ کے چیئرمین سردار ممتاز علی خان بھٹو سے ان کے آبائی گائوں میرپور بھٹو میں مختلف وفود نے ملاقاتیں کیں، ان سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کسی کو بغیر پوچھے مشورہ دینا بڑی غلط بات ہوتی ہے مگر بلز کی رگوں میں بھٹوئوں کا خون ہونے کی وجہ سے اتنا ضرور کہوں گا کہ پلائو کے آسرے پر دریاء میں اترنا بڑی غلطی ہوتی ہے، انہوں نے اگر وڈیروں اور پئداگیر ٹولے کے سہارے پر 27 دسمبر 2016ء پر کوئی احتجاجی مہم چلائی تو وہ بڑی غلطی ثابت ہوگی۔

(جاری ہے)

زی پی پی صرف سندھ تک محدود ہے اور اس بات سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ یہاں زیپلے وڈیرا شاہی اور پئداگیر ٹولے تک محدود ہیں اور ان کے سہارے پر تحریک چلانا بڑی غلطی ثابت ہوگی، اسی ٹولے نے ہی شہید بھٹو سے 1970ء کی الیکشن میں ساتھ نہیں دیا تھا اور سندھ میں پی پی پی نے آزاد اور دیگر جماعتوں کے اراکین اسمبلی کے ووٹ کے سہارے پر سندھ میں حکومت بنائی تھی جبکہ آزمائش کے وقت وہ سب بھاگ گئے تھے، شہید بھٹو کی جان بچانے کیلئے کوئی بھی میدان میں نہیں نکلا تھا اور شہید شاہنواز بھٹو اور شہید میرمرتضیٰ بھٹو کے قتل پر وہ سب کے سب خاموش تماشائی بنے رہے مگر شہید بینظیر نے ان کی اس غداری کو نظر انداز کرتے ہوئے انہیں پھر پیپلز پارٹی میں شامل کیا اور پھر انہوں نے ہی شہید بینظیر کے قتل پر کسی قسم کا کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا اور بے شرمی سے -"زندہ ہے زندہ ہی" کے نعرے لگا رہے ہیں اسی وجہ سے بلز کو کچھ سوچنا چاہئے، ایسا نہ ہو کہ یہ میدان میں نکلے اور پیچھے مُڑ کر دیکھے تو کوئی ساتھ دینے والا نہ ہو لہٰذا اس کو سوچ سمجھ کر قدم اٹھانا چاہئے اور خوشامدی درباریوں کے چنگل میں نہیں آنا چاہئیے،حالانکہ اس کا باپ میاں نواز شریف کا مفاہمتی ہے جس نے شروع میں ہی رائیونڈ جاکر 72 طعام کا ناشتہ کیا تھا اور اینٹ پر اینٹ بجانے کی دھمکی دیکر بھاگ کر اپنی جان بچا لی ہے۔