صوبے کے عوام جان چکے ہیں کہ تبدیلی کے نام پر ان کے ساتھ مذاق اور دھوکہ کیا جا رہا ہے،صوبائی حکومت کو پشتونوں کے مسائل کے حل اور ان کی نمائندگی سے کوئی دلچسپی نہیں ہے

عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری سردار حسین بابک کی کارکنوں سے گفتگو

اتوار 20 نومبر 2016 19:10

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 نومبر2016ء)عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری سردار حسین بابک نے کہا ہے کہ صوبے کے عوام جان چکے ہیں کہ تبدیلی کے نام پر ان کے ساتھ مذاق اور دھوکہ کیا جا چکا ہے اورصوبائی حکومت کو پشتونوں کے مسائل کے حل اور ان کی نمائندگی سے کوئی دلچسپی نہیں ہے۔بونیر میں پی کی77ناواگئی میں ہونے والے ورکرز کنونشن کی تیاریوں کا جائزہ لینے کے بعد کارکنوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے رواں ترقیاتی منصوبوں کیلئے اربوں روپے قرض لے کر اپنی ناکامی کا ثبوت دے دیا ہے اور اس سے حکمرانوں کی کرپشن بھی کھل کر سامنے آ گئی ہے،انہوں نے کہا کہ اعداد و شمار کے مطابق صوبائی حکومت نے ملکی و غیر ملکی بنکوں سے 120610.509ملین روپے کا قرضہ حاصل کیا جو اس صوبے کی تاریخ کی بد ترین مثال ہے، انہوں نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ کل قرضے کی مد میں حکومت 13ارب روپے سے زائد کا سود ادا کرے گی، جس سے یہ بات واضح ہو جاتی ہے کہ حکمرانوں نے قومی دولت دونوں ہاتھوں سے لوٹ کر اب صوبے کو دیوالیہ کر دیا ہے جبکہ خیبر پختونخوا کا نظام چلانے کیلئے قرضوں پر انحصار کرنے کی ناکام کوشش کی جا رہی ہے ، انہوں نے مزید کہا کہ 2018 کا الیکشن پی ٹی آئی اور ان کے حکومتی اتحادیوں کے عوامی محاسبے کا سال ثابت ہو گا اور صوبے کے نوجوان اور عوام تبدیلی کے دعویداروں کو بنی گالہ تک محدود کر کے دم لیں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مرکزی اورصوبائی حکومت نہ جانے پختونوں کو کس جرم کی سزا دے رہی ہیں تبدیلی کے دعویداروںنے روزگار کے متلاشی نوجوانوں کو تین سال بعد بے یارومددگار چھوڑ دیا ہے ، اگر یہ تبدیلی ہے تو ایسی تبدیلی کو پختون نہیں مانتے اور 2018ئ وعدوں کو ایفا نہ کرنے والوں کا خیبرپختون خوا سے بوریابستر گول کردیں گے، انہوں نے مزید کہا کہ مسلم لیگ (ن) اور تحریک انصاف کوخیبرپختون خوا کے غریب عوام کے مسائل سے کوئی سروکار نہیں اور دونوں جماعتوں کی سیاست تخت اسلام آباد کیلئے ہے جبکہ تحریک انصاف نے پختونوں کو نظر انداز کرنے کی پالیسی اختیارکررکھی ہے،انہوں نے کہاکہ اے این پی کے دور حکومت میں ہرطرف ترقی کا دوردورہ تھا تبدیلی والوں کے دور میں ترقی کا پہیہ رک گیاہے اورتین سال سے زائد کا عرصہ گزرنے کے باوجود کوئی نیا منصوبہ شروع نہیں کیاگیا بلکہ ہمارے ترقیاتی منصوبوں پر اپنے نام کی تختیاں لگارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ عوام اپنے ساتھ کی جانے والی زیادتیوں کا بدلہ چکا دیں اور آنے والے الیکشن میں طالبان کے حمایتیوں کو بری طرح مسترد کر دیں گے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی نا اہلی کے باعث کئی ترقیاتی منصوبوں کا بجٹ بھی لیپس ہو چکا ہے،جبکہ آئدہ صوبائی بجٹ بھی لیپس ہونے جا رہا ہے ،انہوں نے کہا کہ وفاق میں حکمرانی کا خواب دیکھنے والے اور خیبر پختونخوا میں تبدیلی اور انصاف لانے کا دعوے کرنے والوں نے ثابت کر دیا ہے کہ وہ عوام کے خیر خواہ نہیں ، انہوں نے کہا کہ اے این پی نے اپنے دور میں ترقیاتی منصوبوں کا جو جال بچھایا وہ صوبے کی تاریخ کا حصہ ہیں اورمستقبل میں بھی اے این پی عوام کے حقوق کے تحفظ کیلئے میدان عمل میں ہو گی۔