داعش کی موجودگی کی بات پر قائم ہوں حکومتی اداروں کو سنجیدگی دکھانا ہوگی‘سینیٹر رحمن ملک

داعش کے لوگ تربیت لینے کیلئے عراق اور مصر جیسے ممالک جاتے ہیں واپس آتے ہیں تو لشکر جھنگوی جیسے گروپ کی شکل اختیار کرلیتے ہیں‘انٹرویو

اتوار 20 نومبر 2016 19:00

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 نومبر2016ء) سابق وفاقی وزیر داخلہ سینیٹر رحمن ملک نے کہا ہے کہ ملک میں داعش کی موجودگی کی بات پر قائم ہوں حکومتی اداروں کو انکے خلاف سنجیدگی دکھانا ہوگی ‘ داعش کے لوگ یہاں سے تربیت لینے کیلئے عراق اور مصر جیسے ممالک جاتے ہیں اور جب وہ وہاں سے واپس آتے ہیں تو لشکر جھنگوی جیسے گروپ کی شکل اختیار کرلیتے ہیں‘کچھ حکومتی لوگ داعش کی موجودگی کا اعتراف اور کچھ یہ حقائق تسلیم کر نے کو تیار نہیں مگر کسی ناخوشگوار واقعات سے بچنے کیلئے داعش کے لوگوں کے خلاف سخت ایکشن لینا ہوگا ۔

(جاری ہے)

اپنے ایک انٹر ویو کے دوران رحمن ملک نے کہا کہ میں پاکستان میں داعش کی موجودگی کے بات مکمل حقائق کی ساتھ ہی کی او ر میں آج بھی اپنی اس بات پرقائم ہوں بلوچستان میں حال ہی میں ہونے والے دو بڑے حملوں کی ذمہ داری داعش نے قبول کیہے جو اس بات کا ثبوت ہے کہ اس کا نیٹ ورک ایک کم وقت میں ناصرف منظم ہوا ہے بلکہ وہ اب بڑی کارروائی کرکے اپنا رنگ بھی دکھا رہی ہے۔ا نہوں نے کہا کہ اگر تو داعش موجود نہیں ہے تو پھر وہ لوگ کون ہیں جو مختلف شہروں میں داعش کی وال چاکنگ کرتے ہیں۔