ملت اسلامیہ کے مسائل کا حل وحدت امت میں ہے‘طاہر محمود اشرفی

نوجوان نسل کو اسلام کے نام پردہشت گردی ،انتہاپسندی کی دعوت دینے والوں کا مقابلہ کرنا فرض عین ہے کراچی سے خیبر انتہاپسندی ،دہشت گردی کیخلاف اور عالم اسلام کے مسائل سے پاکستانی قوم کو آگاہ کرنے کیلئے ’’بیداری مسلم مہم ‘‘ کا آغاز کردیا ہے، آئین پاکستان ہی وہ دستاویز ہے جس کے ذریعے شریعت اسلامیہ کا نظام آئے گا‘کنونشن سے خطاب

اتوار 20 نومبر 2016 17:40

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 نومبر2016ء) پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین حافظ طاہرمحمود اشرفی نے کہاکہ ملت اسلامیہ کے مسائل کا حل وحدت امت میں ہے، نوجوان نسل کو اسلام کے نام پردہشت گردی ،انتہاپسندی کی دعوت دینے والوں کا مقابلہ کرنا فرض عین ہے، فلسطین میں آذان پر پابندی لگانے والے اور مکہ مکرمہ ،مدینہ منورہ پر حملے کرنے والوں کو امت مسلمہ کو واضح پیغام دینا ہوگا، کراچی سے خیبر انتہاپسندی ،دہشت گردی کیخلاف اور عالم اسلام کے مسائل سے پاکستانی قوم کو آگاہ کرنے کیلئے ’’بیداری مسلم مہم ‘‘ کا آغاز کردیا ہے، آئین پاکستان ہی وہ دستاویز ہے جس کے ذریعے شریعت اسلامیہ کا نظام آئے گا۔

یہ بات پاکستان طلباء کونسل راولپنڈی کے زیر اہتمام جامع مسجد مرحبا میں ہونے والے دو روزہ طلباء کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہی ۔

(جاری ہے)

کنونشن کے مہمان خصوصی پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین اور وفاق المساجد پاکستان کے صدر حافظ محمد طاہر محمود اشرفی تھے۔ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ نوجوان نسل کو دینی علوم کے ساتھ ساتھ عصر حاضر کے علوم بھی حاصل کرنے چاہئیں۔

مدینہ منورہ کی ریاست میں خواتین سے لیکر غیر مسلموں تک سب کو حقوق حاصل تھے۔ انتہاپسندی اور دہشت گردی کا اسلام سے کوئی تعلق نہ ہے۔ پاکستان میں کبھی بھی کوئی انتہاپسند وزیر اعظم نہیں بن سکتاجبکہ ہندوستان اور امریکہ کی عوام نے انتہاپسند وزیر اعظم اورصدر کو منتخب کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین میں آذان پر پابندی اور مکہ مکرمہ ،مدینہ منورہ پر حملے کسی صورت برداشت نہیں کئے جاسکتے ۔

مکہ مکرمہ پر میزائل حملہ اور فلسطین میں آذان پر پابندی پرعالمی دنیا نے مجرمانہ خاموشی اختیار کررکھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران اور عرب ممالک کے درمیان مذاکرات ہونے چاہئیں لیکن اس سے قبل شام ، عراق، یمن،بحرین میں مداخلت بند ہونی چاہئے۔ پاکستان علماء کونسل اسلام آباد کے صدر مولانا عبد الحمید صابری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلام امن ،سلامتی کا دین ہے ۔

اتحاد امت سے ہی مسائل حل ہوسکتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ الاقصیٰ سے مکہ مکرمہ تک مسلمانوں کے مقدسات سے کھیلنے کی کوشش ہورہی ہے۔ ہم اقوام متحدہ ،اسلامی سربراہی کانفرنس سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اسرائیلی پارلیمنٹ کے فیصلے اور مکہ مکرمہ پر حملہ کرنے والوں کیخلاف فوری ایکشن لے۔ مولانا نعمان حاشر نے کہا کہ سعودی عرب کی حکومت اور عوام نے ہمیشہ مسلمانون اور عالم اسلام کے مسائل کے حل کیلئے جدوجہد کی ہے ۔

کسی ملک یا گروہ کو یہ حق نہیں دیا جاسکتا کہ وہ ارض مقدس پر فتنہ پھیلانے کی کوشش کرے۔پاکستان علماء کونسل اسلام آباد کے سیکرٹری جنرل مولانا طاہر عقیل اعوان نے کہا کہ مدارس عربیہ دین اسلام کی تعلیم دے رہے ہیں ۔عصر حاضر کے علوم کی تعلیم پر مدارس عربیہ کو کوئی اعتراض نہیں ہے۔ مدارس کے ذمہ داران ہمیشہ حکومت سے کہا ہے کہ اگر کوئی مدرسہ دہشت گردی میں ملوث ہے تو اس کی نشاندہی کی جائے۔

کنونشن میں ایک قرارداد کے ذریعے کہا گیا کہ کشمیر ی عوام کی جدوجہد آزادی کی ہر سطح پر حمایت کی جائے گی۔کنونشن میں ایک قرار داد میں اسرائیلی پارلیمنٹ میں فلسطین میں آذان پر پابندی کی مذمت کرتے ہوئے فلسطینی رکن پارلیمنٹ کی طرف سے اسرائیلی پارلیمنٹ میں آذان دینے کو قابل تحسین قراردیا گیا۔ ایک اور قرار داد میں بھارتی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے اعلان کیا گیا کہ علماء اور مدارس عربیہ کے طلباء پاکستانی فوج کے شانہ بشانہ ہیں اور ہندوستانی جارحیت کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ کنونشن سے مولانا حفیظ الرحمن،مولانا نائب خان سبحانی،مولانا صبغت اللہ ،قاری محمد عثمان،مفتی محمد عبد اللہ ودیگر نے بھی خطاب کیا۔

متعلقہ عنوان :